51 فیصد پاکستانی موبائل ایپس کیجانب سے اپنے ذاتی ڈیٹا کے استعمال سےلاعلم

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

گیلپ پاکستان  کے سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ 51 فیصدپاکستانی موبائل ایپس کی جانب سے اُن کے  ذاتی ڈیٹا کے استعمال سے لاعلم  ہیں ۔

اس بات کا پتہ گیلپ پاکستان اور ورلڈ وائیڈ انڈیپینڈینٹ نیٹ ورک آف مارکیٹ ریسرچ کے سرویز سے چلاجس میں دنیا کے 39 ممالک کے 33 ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا، پاکستان میں 01 ہزار افراد اس سروے کا حصہ بنے اور یہ سروے 15 اکتوبر سے 18دسمبر 2021 کے درمیان کیا گیا ۔

سروے میں دیکھا گیا کہ 51 فیصد پاکستانیوں نےمختلف موبائل ایپلیکشنز کے ساتھ ذاتی ڈیٹا یا معلومات شیئر کرنے کے بعد ان کا استعمال کیسےہوتا ہے اس بارے میں لاعلم ہونے کا کہا البتہ 35 فیصد نے اس بارے میں جاننے کا بتایا اور   14 فیصد نے اس پر درمیانہ مؤقف اختیار کیا۔

سروے کے مطابق 09 فیصد پاکستانی ڈیٹا کے غلط استعمال پر پریشان ہیں جبکہ دنیا کے 39ممالک میں یہ شرح 60 فیصد ہے ذاتی ڈیٹا کے استعمال کے بارے میں لاعلم پاکستانیوں کی شر ح عالمی اوسط سے دو گنا زیادہ ہے۔

 39 ممالک میں 24 فیصد شہری موبائل ایپس کی جانب سے اپنے ذاتی ڈیٹا کے استعمال کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کرتے ہیں البتہ دنیا کے دیگر ممالک کے برخلاف پاکستانیوں میں ذاتی معلومات کے غلط استعمال کی شکایت کم دکھائی دی۔

  دنیا کے 39 ممالک کی مجموعی اوسط یعنی 60 فیصد کے برعکس صرف 9 فیصد پاکستانیوں نے ڈیٹا کےغلط استعمال ہونے کا بتایا ۔

گیلپ پاکستان کے سروے کے مطابق ذاتی ڈیٹا کے استعمال سے لاعلم پاکستانیوں کی شر ح کی عالمی اوسط یعنی 24 فیصد سے دُگنی ہے لیکن ذاتی ڈیٹا کے غلط استعمال کی شکایت پاکستان میں عالمی اوسط سے کم ہے۔

پاکستان میں ڈیٹا کے غلط استعمال کی جو شکایات آئیں ، ان میں03فیصد نے ایسی جعلی ای میلزآنے کا بتایا جس میں ان سے بینک کی تفصیلات اور دیگر ذاتی معلومات مانگی گئیں ، 02 فیصد نے کمپنیز کی جانب سے spam ای میل موصول ہونے ، 02 فیصد نے ای میل اکاؤ نٹ ہیک ہونے ، 02 فیصد نے ہی بینک اکاؤنٹ یا کریڈیٹ کارڈ ہیک ہونے جبکہ 01فیصد نے ذاتی نوعیت کی معلومات انٹرنیٹ پر لیک ہونے کا بتایا۔

39ممالک میں مجموعی طور پر 41 فیصد شہریوں نے spam ای میل آنے ،31 فیصد نے بینک اکاؤنٹ اور دیگر ذاتی معلومات کی تفصیلات ماننگےوالی جعلی ای میلزملنے ، 12 فیصد نے ذاتی معلومات لیک ہونے ، 11فیصد نے ای میل اکاؤ نٹ ہیک ہونے جبکہ 10 فیصد نےبینک اکاؤنٹ یا کریڈیٹ کارڈ ہیک ہونے کی شکایت کی ۔

پاکستانیوں کی جانب سے جو شکایات سامنے آئیں ان میں جعلی ای میلز آنا ، کمپنیز کی جانب سے spam ای میل بھیجنا ،  بینک اکاؤنٹ ،  کریڈیٹ کارڈ اور ای میل ہیک ہونے جیسے شکایات منظر عام پر آئیں البتہ ڈیٹا کے غلط استعمال کی سب سے زیادہ شکایت پڑوسی ملک بھارت ، برطانیہ اور امریکا کے شہریوں نے کی ۔

 ٹیکنالوجی سے منسلک مسائل کے باوجود دنیا کے دیگر ممالک کی طرح 66فیصد پاکستانیوں نے اس کی اہمیت کو تسلیم کیا اور ٹیکنالوجی کو زندگی کا اہم حصہ کہا۔البتہ ڈیٹا کے غلط استعمال کی سب سے زیادہ شکایت پڑوسی ملک بھارت ،برطانیہ اور امریکا کے شہریوں نے کی۔

بھارت میں 57 فیصد ، برطانیہ میں 53فیصد جبکہ امریکا میں 51 فیصد نے بینک اکاؤنٹ اور دیگر ذاتی معلومات کی تفصیلات ماننگےوالی فراڈ ای میلز آنے کا بتایا ، spam ای میلز آنے کا امریکا میں 53فیصد ، برطانیہ میں 50فیصد جبکہ بھارت میں 46 فیصد نے کہا۔ جبکہ بینک اکاؤنٹ یا کریڈیٹ کارڈ ہیک ہونے کا امریکا میں 30 فیصد، برطانیہ میں 20فیصد  اور بھارت میں 18 فیصد نے انکشاف کیا ۔

 ای میل اکاؤنٹ ہیک ہونے کا امریکا میں 19 فیصد ، برطانیہ میں 15 فیصد ، جبکہ بھارت میں 13 فیصد نے کہا جبکہ ذاتی معلومات لیک ہونے کا سروے میں 23 فیصد امریکیوں نے کہا ۔ بھارت میں 15 فیصد جبکہ برطانیہ میں 12 فیصد نے ذاتی معلومات لیک ہونے کی شکایت کی ۔

ٹیکنالوجی سے جڑے مسائل کے باوجود دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستانی ٹیکنالوجی کی اہمیت کو تسلیم کرتے نظرآئے اور 66 فیصد پاکستانیوں نے ٹیکنالوجی کو اپنی زندگی میں اہم کہا جبکہ 20 فیصد نے کسی حد تک اہم بتایا ۔ 

البتہ 11 فیصد نے ٹیکنالوجی کو غیر اہم کہا، عالمی سطح پر 76 فیصد شہری ٹیکنالوجی کو اپنی زندگی میں اہم کہتے دکھائی دیے جبکہ 20 فیصد نے کسی حد تک اہم کہا ۔ لیکن 03 فیصد شہریوں نے ٹیکنالوجی کو بالکل اہم نہیں جانا۔


مزید خبریں :