24 جون ، 2022
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ماہانہ ایک لاکھ سے 3 لاکھ تک تنخواہ والے افراد پر 12 فیصد انکم ٹیکس ہوگا۔
جیو کے پروگرام’نیاپاکستان‘میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سابقہ حکومت ہمیں ڈیفالٹ کی نہج پر چھوڑگئی تھی، میں سمجھتا ہوں پیٹرول اور بجلی پر سبسڈی نہیں دینی چاہیے تھی، پچھلے سال 1500 ارب روپے بجلی کی سبسڈی پرخرچ کیے۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے خبردار کیا ہے کہ پیٹرولیم لیوی 50 روپے تک جائے گی، پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی نہیں ہونی چاہیے۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ کہیں کہیں آئی ایم ایف نے ہماری بات مانی اور کہیں ہم نے مانی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ماہانہ ایک سے تین لاکھ روپے تنخواہ پر 12 فیصد ٹیکس ہوگا۔
سپر ٹیکس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بینکوں اور شوگر انڈسٹری پر بھی سپر ٹیسک لاگو ہوگا اور یہ ون ٹائم ہوگا۔
مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ ہول سیل اور ری ٹیل دکانوں پر 3 ہزار سے 10 ہزار روپے تک فکسڈ ٹیکس لگایا ہے،سونے کی 30 ہزار میں سے صرف 22 دکانیں رجسٹرڈ ہیں۔