کیا آپ کے سولر پینلز رات میں لوڈشیڈنگ سے بچا سکتے ہیں؟

کیا سولر پینلز رات کو اندھیرے سے بچا سکتے ہیں / رائٹرز فوٹو
کیا سولر پینلز رات کو اندھیرے سے بچا سکتے ہیں / رائٹرز فوٹو

آپ دن بھر کے کام کے بعد گھر پہنچ کر سکون سے بیٹھتے ہیں اور اچانک تاریکی چھا جاتی ہے۔

یعنی آپ کے گھر پہنچتے ہی لوڈ شیڈنگ کا وقت ہوگیا اور اب بجلی کب آتی ہے یہ کہنا کچھ مشکل ہے۔

تو ہوسکتا ہے کہ اس صورتحال میں آپ یہ خیال کریں کہ گھر میں سولر پینلز لگانا لوڈ شیڈنگ کے مسئلے کو دور کردے گا، کیونکہ پھر آپ کو گرڈ (grid) کی بجلی پر مکمل انحصار کرنا نہیں ہوگا۔

مگر رات کو بجلی جاتی ہے تو گھر میں اندھیرا چھاتا ہے یا نہیں، اس کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ آپ نے کونسا سولر سسٹم نصب کروایا ہے۔

کیا سولر پینلز رات میں لوڈ شیڈنگ سے بچاسکتے ہیں؟

سولر پینلز کا استعمال اب کافی بڑھ چکا ہے / رائٹرز فوٹو
سولر پینلز کا استعمال اب کافی بڑھ چکا ہے / رائٹرز فوٹو

اس کا درست جواب یہ ہے کہ بیشتر سولر پینلز رات کو لوڈ شیڈنگ کی صورت میں مددگار ثابت نہیں ہوتے۔

اس کی وجہ یہ نہیں کہ ان کی سورج کی روشنی کو بجلی میں بدلنے کی صلاحیت ختم ہوگئی ہے بلکہ اس کی وجہ بیشتر سولر سسٹمز کا کام کرنے کا طریقہ کار ہے۔

اگر آپ کو علم نہیں تو جان لیں کہ زیادہ تر سولر سسٹم گرڈ سے منسلک ہوکر کام کرتے ہیں، آسان الفاظ میں وہ آپ کے گھر کے بجلی کے میٹر سے منسلک ہوتے ہیں۔

اس طرح اگر سولر پینل کسی وجہ سے دن میں مناسب مقدار میں بجلی کی ضرورت پوری کرنے میں ناکام ہوجائیں تو بھی گرڈ سے بجلی کی فراہمی کا سلسلہ جاری رہتا ہے، یا اس کا الٹ بھی ہوتا ہے یعنی آپ بجلی کمپنی کو اضافی بجلی بھی فروخت کرسکتے ہیں (اس کا انحصار آپ کی بجلی کمپنی کی شرائط پر ہوتا ہے)۔

بیشتر سولر سسٹمز گرڈ سے ایک سولر انورٹر کے ذریعے منسلک ہوتے ہیں، یہ ایک ایسا میٹر ہے جو گھر میں سولر پینلز سے بننے اور استعمال ہونے والی بجلی پر نظر رکھتا ہے۔

بیشتر سولر انورٹرز آپ کو گرڈ سے منسلک کرتے ہیں تو اگر گرڈ کو رات میں بند کیا جائے تو سولر پینلز بھی گھر کے لیے بجلی بنانے اور فراہم کرنے سے قاصر ہوجاتے ہیں۔

تو رات میں سولر پینلز کو کام کرنے کے قابل کیسے بنایا جائے؟

مگر گرڈ سے مکمل آزادی کے لیے کافی خرچہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے / رائٹرز فوٹو
مگر گرڈ سے مکمل آزادی کے لیے کافی خرچہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے / رائٹرز فوٹو

ایسے سولر سسٹمز بھی موجود ہیں جن کو گرڈ سے منسلک کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی اور وہ رات کی تاریکی میں بھی کام کرتے ہیں (اس کا انحصار آپ کے سولر پینلز کی طاقت پر ہوتا ہے کہ وہ کتنی دیر تک کام کرسکتے ہیں)۔

ایسا پہلا آپشن آف گرڈ سولر سسٹم ہے جس کے لیے سولر انورٹر کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ یہ سسٹم گرڈ سے منسلک نہیں ہوتے۔

آف گرڈ سولر سسٹمز اکثر زیادہ مہنگے ہوتے ہیں اور ان سے اگر اضافی بجلی پیدا ہو تو ان کو بجلی کمپنی کو فروخت کرنا بھی ممکن نہیں ہوتا۔

اور ہاں آف گرڈ سسٹمز کا ایک بڑا نقصان یہ ہے کہ اگر کوئی بیک اپ پلان نہ ہو، یعنی  کسی وجہ سے سولر پینل مناسب مقدار میں بجلی بنانے سے قاصر ہو جائےتو گھر میں بجلی غائب ہوجاتی ہے۔

آن گرڈ سسٹمز ان حالات میں بجلی کے گرڈ سے ضرورت کے وقت بجلی حاصل کرسکتے ہیں، یعنی سولر پینلز ضرورت کے مطابق بجلی نہ بناسکیں تو روایتی ذریعے سے بجلی کی فراہمی جاری رہتی ہے، آف گرڈ سسٹمز میں یہ آپشن نہیں ہوتا۔

رات میں بجلی کی فراہمی جاری رکھنے کا دوسرا آپشن سولر بیٹری سسٹم ہے، جو دن میں کچھ مقدار میں بجلی کو ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور رات کو ضرورت کے وقت فراہم کردیتے ہیں۔

سولر پینلز دن میں کافی مقدار میں توانائی پیدا کرتے ہیں مگر شام میں یہ مقدار کافی کم ہوتی ہے، تو سولر بیٹری آپ کو اضافی بجلی اسٹور کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے جس کو بعد میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

یہ بیٹری سسٹم رات میں بجلی جانے پر آپ کے سولر سسٹم کا کنکشن منقطع کردیتا ہے، جس کو آئی لینڈنگ بھی کہا جاتا ہے۔

کچھ سولر انورٹرز بیٹریوں کے بغیر بھی یہ کام کرسکتے ہیں۔

سولر بیٹری سسٹمز بھی کافی مہنگے ہوتے ہیں جس کے باعث متعدد افراد ان کو استعمال نہیں کرتے، مگر ضرورت پڑنے پر یہ سسٹم کافی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

سولر پینلز بجلی کے حوالے سے خودمختاری کے حصول کا اچھا آپشن ثابت ہوتے ہیں اور بجلی کمپنیوں پر انحصار کی ضرورت سے آزاد کردیتے ہیں۔

مگر یہ خیال نہ کریں کہ سولر پینلز آپ کے گھر کو لوڈشیڈنگ سے مکمل محفوظ بنا سکتے ہیں، اس کے لیے آپ کو درست سسٹم پر سرمایہ لگانے کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ گرڈ سے مکمل آزادی کے لیے زیادہ خرچہ کرنا پڑتا ہے۔

مزید خبریں :