بلی سے انسان میں کورونا وائرس منتقل ہونےکی تصدیق

تھائی لینڈ کے ڈاکٹروں کو پہلی مرتبہ ٹھوس شواہد ملے ہیں جن میں بلیوں کو ان جانوروں کی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے جو انسانوں میں وائرس کی منتقلی کا ذریعہ بن سکتے ہیں—فوٹو: آئی اسٹاک
تھائی لینڈ کے ڈاکٹروں کو پہلی مرتبہ ٹھوس شواہد ملے ہیں جن میں بلیوں کو ان جانوروں کی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے جو انسانوں میں وائرس کی منتقلی کا ذریعہ بن سکتے ہیں—فوٹو: آئی اسٹاک

تھائی لینڈ میں پالتو بلی سے مالکن میں کووڈ منتقل ہونے کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے۔

کئی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہےکہ بلیاں دیگر  بلیوں میں وائرل انفیکشن  پھیلانےکا باعث ہوسکتی ہیں لیکن بلی سے انسان میں انفیکشن کی منتقلی کا واقعہ یقیناً اس سے قبل آپ نے نہیں سنا ہوگا۔

اب تھائی لینڈ کے ڈاکٹروں کو  پہلی مرتبہ ٹھوس شواہد ملے ہیں جن میں بلیوں کو ان جانوروں کی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے جو انسانوں میں وائرس کی منتقلی کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔

سائنسی جریدے 'نیچر' میں شائع ہونے والی ایک تحریر میں بتایا گیا کہ تھائی لینڈ کے سائنسدانوں کے مطابق  جانوروں کی ایک سرجن کو بلی سے کورونا وائرس ہوا ہے۔

محققین کے مطابق گزشتہ دو سالوں سے امکان تھا کہ بلیاں انسانوں میں وائرس منتقل کرسکتی ہیں تاہم اس کے کوئی شواہد موجود نہیں تھے لیکن اب ایک کیس رپورٹ ہوچکا ہے۔

سرجن کو بلی سے کووڈ کیسے ہوا؟

تحریر کے مطابق بلی نے ڈاکٹر کے چہرے پر چھینکا جس کی وجہ سے وائرس ڈاکٹر میں منتقل ہوا، حتیٰ کہ ڈاکٹر نے ماسک اور دستانے پہن رکھے تھے لیکن آنکھیں کھلی تھیں۔

سرجن میں وائرس کے آثار نمودار ہونے پر ٹیسٹ کیا گیا جو کہ مثبت آیا،  بعدازاں بلی کا ٹیسٹ بھی مثبت آیا جس کے بعد اس کی تصدیق ہوگئی۔

مزید خبریں :