وہ نشانیاں جو آپ کو دوسروں سے زیادہ ذہین ثابت کریں

ذہین افراد میں کچھ عادات مشترک ہوتی ہیں / فوٹو بشکریہ ریڈرز ڈائجسٹ
ذہین افراد میں کچھ عادات مشترک ہوتی ہیں / فوٹو بشکریہ ریڈرز ڈائجسٹ

عقلمند، حاضر جواب، ذی علم اور روشن دماغ لوگوں کی ذہانت کا تعین کرنے کے لیے استعمال ہونے والے چند الفاظ ہیں۔

لوگوں کی ذہانت کی سطح کا مکمل طور پر تعین کرنا اتنا سادہ عمل نہیں۔

مگر بیشتر ماہرین اس بات پر ضرور متفق ہیں کہ ذہین افراد میں چند عادات مشترک ہوتی ہیں۔

تو نیچے دی گئی ان عادات یا چیزوں کے بارے میں جانیں جو آپ کو دوسروں سے زیادہ ذہین ثابت کرتی ہیں۔

بہن بھائیوں میں سب سے بڑے

جرنل آف ہیومین ریسورسز میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ گھر میں سب سے بڑے بچے کو دیگر  بچوں کے مقابلے میں 'ذہنی سبقت' حاصل ہوتی ہے اور ان کا آئی کیو لیول زیادہ ہوسکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ والدین کی جانب سے پہلی اولاد کو زیادہ توجہ دی جاتی ہے جس سے ذہنی نشوونما کا عمل زیادہ بہتر ہوتا ہے۔

انزائٹی کے شکار

یقین کرنا تو مشکل ہے مگر جرنل انٹیلی جنس میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ ذہین افراد کی جانب سے چڑچڑے پن اور انزائٹی ڈس آرڈر کو زیادہ رپورٹ کیا جاتا ہے۔

محققین کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ ذہین افراد اکثر پرفیکشن کے لیے ہر چیز کے بارے میں ضرورت سے زیادہ غور کرتے ہیں ، جس سے انزائٹی اور دیگر ذہنی مسائل کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

آپ ایک ایتھلیٹ ہیں

بیشتر ذہین افراد جسمانی طور پر متحرک ہوتے ہیں اور ماہرین کے مطابق ایسے واضح شواہد موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ جسمانی سرگرمیاں ذہن کو بھی تیز کرتی ہیں اور خیالات و تصورات کے منفرد کنکشنز کو یقینی بناتی ہیں۔

رات گئے تک جاگنے والے

لندن اسکول آف اکنامکس اینڈ پولیٹیکل سائنس کی ایک تحقیق میں عندیہ دیا گیا تھا کہ جو لوگ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں وہ زیادہ آئی کیو لیول کے حامل ہوتے ہیں۔

محققین کا ماننا تھا کہ یہ انسانی ارتقا کا نتیجہ ہے۔

دیگر ماہرین کا کہنا ہے کہ 9 سے 5 بجے کی روایتی ملازمت سے ہٹ کر رات گئے تک کام کرنے والے افراد کو تنوع اور تخلیق کا زیادہ موقع ملتا ہے کیونکہ ان کے کام کے دوران مداخلت کم ہوتی ہے۔

ہر ماحول میں ڈھل جانے والے

حالات کے مطابق خود کو ڈھال لینے والے افراد کا دماغ ہر طرح کی صورتحال میں ایسے پہلو تلاش کرلیتا ہے جو دیگر دیکھ نہیں پاتے۔

ماہرین کے مطابق اس کے نتیجے میں وہ مسائل کے ایسے حل تلاش کرلیتے ہیں جو دیگر سوچنے سے قاصر رہتے ہیں۔

نئے مسائل اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے نئے طریقوں کی ضرورت ہوتی ہے اور ذہین افراد یہ کام آسانی سے کرتے ہیں۔

بہت زیادہ تجسس

Journal of Individual Differences میں شائع ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو لوگ آئی کیو ٹیسٹس میں زیادہ اسکور حاصل کرتے ہیں وہ بچپن سے چیزوں کے بارے میں بہت زیادہ تجسس بھی رکھتے ہیں۔

ذہانت اور تجسس ہمیشہ ایک ساتھ چلتے ہیں اور ہر طرح کے سوالات کے جوابات کی تلاش ذہین افراد کو پریشان کیے رکھتی ہے۔

آپ چشمہ پہنتے ہیں

ذہین افراد کی بینائی کے جینز میں خرابی کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

ایڈنبرگ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ ذہین افراد کو چشمے کی ضرورت دیگر کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہوتی ہے۔

ویسے کچھ تحقیقی رپورٹس میں تو یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ کسی چہرے پر چشمہ لوگوں کو ذہانت کی نشانی لگتا ہے۔

تنہا رہنے کو ترجیح دیتے ہیں

سنگاپور منیجمنٹ یونیورسٹی اور لندن اسکول آف اکنامکس کی تحقیق میں بتایا گیا کہ بہت زیادہ ذہین افراد اس وقت زندگی سے زیادہ خوش نہیں ہوتے جب انہیں لوگوں سے زیادہ گھلنا ملنا پڑتا ہے۔

خود پر کنٹرول

ذہین افراد کا خود پر بہت زیادہ کنٹرول ہوتاہے اور بلاسوچے سمجھے فیصلہ کرنے سے گریز کرتے ہیں۔

سائیکولوجیکل سائنس میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ذہین افراد ہر معاملے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کرتے ہیں اور جلد بازی سے گریز کرتے ہیں۔

اپنے آپ سے باتیں کرنا

اگر آپ خود سے باتیں کرنے کے عادی ہیں تو یہ بھی ذہانت کی ایک نشانی ہوسکتی ہے۔

امریکا کی وسکنسن یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ جو لوگ خودکلامی کرتے ہیں وہ چیزوں کو زیادہ بہتر طریقے سے یاد رکھ پاتے ہیں۔

مزید خبریں :