پاکستان
Time 07 جولائی ، 2022

دعا کے لیے جیل جانے کو بھی تیار ہوں : ظہیر

مجھے پتا ہے کہ میرے والدین مجھے مار دیں گے، گھر سےنکلنے سے قبل بھی جب میں ان سے ظہیر کی بات کرتی تھی تو وہ غصہ کرتے تھے: دعا زہرا/ اسکرین گریب
مجھے پتا ہے کہ میرے والدین مجھے مار دیں گے، گھر سےنکلنے سے قبل بھی جب میں ان سے ظہیر کی بات کرتی تھی تو وہ غصہ کرتے تھے: دعا زہرا/ اسکرین گریب

دعا زہرا کے شوہر ظہیر کا کہنا ہے کہ وہ دعا کے لیے جیل جانے کو بھی تیار ہیں۔

حال ہی میں نجی ٹی وی نے دعا زہرا اور ان کے شوہر ظہیر کا انٹرویو کیا جس دوران دعا نے ظہیر سے علیحدہ کیے جانے کی صورت والدین کو انتہائی اقدام اٹھانے کی دھمکی دی۔

دوران گفتگو صحافی نے دعا سے سوال کیا کہ نئی میڈیکل رپورٹ میں تقریباً 15 سال عمر ثابت ہونے کے بعد اگر ظہیر سے علیحدہ ہونا پڑا تو کس کے ساتھ جائیں گی ؟ اس سوال پر  دعا نے کہا کہ میں اپنے والدین کے پاس تو بالکل بھی نہیں جاؤں گی۔

دعا کا کہنا تھا’مجھے پتا ہے کہ میرے والدین مجھے مار دیں گے، گھر سےنکلنے  سے قبل بھی جب میں ان سے ظہیر کی بات کرتی تھی تو وہ غصہ کرتے تھے اور چھوٹی چھوٹی باتوں پر مجھے مارتے تھے اب تو یقیناً وہ مجھے جان سے ماردیں گے ، میں دارالامان بھی نہیں جانا چاہتی میں ظہیر کے ساتھ جانا چاہتی ہوں‘۔

دعا زہرا  نے کہا کہ ’میں بالغ ہوں اور میرا نکاح جائز ہے، میں ظہیر کے بنا نہیں رہ سکتی اور ظہیر کے بغیر مر جاؤں گی، یہ مجھ سے کبھی برداشت نہیں ہوگا کہ ظہیر میری وجہ سے جیل جائے،  میں یہ سوچتی بھی ہوں تو دل گھبرانا شروع ہوجاتا ہے‘۔

دورانِ  گفتگو  دعا زہرا نے بتایا کہ شوہر ظہیر نے عید کے لیے جیولری اور سینڈل لے کر دیے ہیں ابھی کپڑے لینا باقی ہیں۔

اس دوران دعا نے اپنے والدین کو پیغام دیا کہ ’میں نے کوئی گناہ نہیں کیا ، نکاح کیا ہے، کیوں مجھے وہ لوگ عدالتوں میں گھسیٹ رہے ہیں؟ میں وزیراعظم، چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی یہی کہنا چاہوں گی کہ مجھے جینے دیں، میں نے کوئی گناہ نہیں کیا بلکہ نکاح کیا ہے‘۔

دوسری جانب جیل جانے سے متعلق سوال کے جواب میں ظہیر کا کہنا تھا کہ میں اس کے لیے شروع دن سے تیار ہوں، اگر دعا کے لیے جیل بھی جانا پڑا تو چلا جاؤں گا لیکن مجھے اپنے قانون اور ملک کی عدالتوں پر پورا یقین ہے، مجھے پتا ہے وہ مجھے انصاف ضرور دیں گے‘۔

انہوں  نے کہا کہ ’لوگوں کو لگتا ہے کہ ہم ماں باپ کو نہیں دیکھ رہے لیکن ہم سب دیکھ رہے ہیں، لوگوں کو نہیں پتا کیا ہورہا ہے وہ صرف سنی سنائی باتوں کو آگے بڑھا رہےہیں‘۔

مزید خبریں :