07 جولائی ، 2022
ایپل کی جانب سے آئی فونز کے لیے ایک 'لاک ڈاؤن موڈ' متعارف کرایا جارہا ہے تاکہ صارفین کو ہیکنگ حملوں سے تحفظ فراہم کیا جاسکے۔
ایپل کی جانب سے یہ اعلان 6 جولائی کو کرتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ نیا فیچر انسانی حقوق کے کارکنوں، سیاسی کارکنوں اور دیگر کو ہیکنگ کے منظم حملوں سے تحفظ فراہم کرے گا۔
یہ اعلان اس وقت ہوا جب کم از کم 2 اسرائیلی اداروں نے ایپل کے سافٹ وئیر میں خامیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آئی فونز کو ہیک کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
این ایس او گروپ نے Pegasus نامی سافٹ وئیر تیار کیا جو اس طرح کے ہیکنگ حملوں کے لیے استعمال کیا جاتہا ہے۔
اس سافٹ وئیر پر ایپل نے اسرائیلی ادارے کے خلاف مقدمہ دائر کیا جبکہ امریکی حکام نے اسے تجارتی بلیک لسٹ میں شامل کیا۔
لاک ڈاؤن موڈ آئی فونز، آئی پیڈز اور میک ڈیوائسز کے لیے متعارف کرایا جائے گا اور آئی فون کی میسج ایپ میں بھیجی جانے والی اکثر اٹیچمنٹس کو بلاک کردے گا۔
یہ نیا موڈ وائرڈ کنکشنز کو بھی اس وقت بلاک کردے گا جب آئی فون لاک ہوگا۔
ایک اور اسرائیلی کمپنی Cellebrite کی جانب سے اس طرح کے مینوئل کنکشنز کو آئی فون ڈیٹا تک رسائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ایپل کے عہدیداران نے بتایا کہ ان کا ماننا ہے کہ یہ منظم ہیکنگ حملے بہت کم ہوتے ہیں اور بیشتر صارفین کو نیا لاک ڈاؤن موڈ ایکٹیو کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
ایپل کے مطابق اس کی جانب سے اس نئے موڈ میں خامیاں تلاش کرنے والے سکیورٹی محققین کو ہر خامی پر 20 لاکھ ڈالرز ادا کیے جائیں گے۔