Time 16 جون ، 2022
سائنس و ٹیکنالوجی

آئی فونز کو مبینہ طور پر سست کرنے پر ایپل کو 93 کروڑ ڈالرز ہرجانے کا سامنا

یہ مقدمہ برطانیہ میں دائر کیا گیا ہے / اے پی فوٹو
یہ مقدمہ برطانیہ میں دائر کیا گیا ہے / اے پی فوٹو

معروف کمپنی ایپل سے  پرانے آئی فونز کی کارکردگی 'دانستہ' سست کیے جانے پر 93 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز ہرجانہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

برطانیہ میں جسٹن گٹمان نامی شخص نے مقدمہ دائر کرتے ہوئے کمپنی پر الزام لگایا ہے کہ وہ صارفین کو یہ کہہ کر گمراہ کرتی ہے کہ کسی اپ گریڈ سے ڈیوائس کی کارکردگی بہتر ہوجائے گی، جبکہ اس سے الٹ ہوتا ہے یعنی پرفارمنس سست ہوجاتی ہے۔

مقدمے میں برطانیہ کے ڈھائی کروڑ صارفین کے لیے 93 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کے ہرجانے کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ دسمبر 2017 میں ایپل نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ وہ خود اپنے آئی فونز کے پرانے ماڈلز کو سست کردیتی ہے۔

اسی بیان کے تحت برطانیہ میں مقدمہ دائر کیا گیا جس کے لیے مسابقتی قوانین کو بنیاد بنایا گیا ہے۔

لندن کے مسابقتی اپیل ٹربیونل میں دائر مقدمے میں 10 مختلف آئی فون ماڈلز (آئی فون 6 سے لے کر آئی فون ایکس) استعمال کرنے والے صارفین کے لیے ہرجانے کا مطالبہ کیا گیا۔

اس سے قبل بھی ایپل کو مختلف ممالک میں آئی فون کو دانستہ سست کرنے کے دعوؤں پر مقدمات کا سامنا ہوچکا ہے۔

2020 میں اسی طرح کے الزامات کے تحت امریکا میں 33 امریکی ریاستوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ایپل پرانے موبائل فونز کی کارکردگی اس لیے سست کردیتی ہے تاکہ صارفین نئے آئی فونز خریدیں۔

اسی کو بنیاد بنا کر کمپنی سے 11 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز ہرجانے کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

2020 میں ہی فرانس کے مسابقتی ادارے نے ایپل پر صارفین کو آگاہ کیے بغیر پرانے فونز کو سست کرنے پر 2 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

اس موقع پر ایپل نے جرمانہ ادا کرتے ہوئے اس سزا کے بارے میں بیان اپنی ویب سائٹ پر ایک ماہ تک لگائے رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔

2018 میں اٹلی کے صارفین کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے نے اسی طرح کے الزامات پر ایپل پر جرمانہ عائد کیا تھا۔

اب برطانیہ میں دائر مقدمے میں کہا گیا ہے کہ تجربات سے ثابت ہوتا ہے کہ ایپل نے ایسا ٹول تیار کیا جو وقت کے ساتھ بیٹری کی کارکردگی کو کم کردیتا ہے، جس سے پراسیسر اسپیڈ بھی سست ہوجاتی ہے۔

مقدمے میں مزید کہا گیا کہ ایپل کی جانب سے اس ٹول کے بارے میں صارفین کو گمراہ کرتے ہوئے آئی او ایس 10.2.1 میں اس ٹول کی شمولیت کے بارے میں نہیں بتایا گیا ، بلکہ یہ کہا گیا کہ نئے آئی او ایس ورژن کو اپ ڈیٹ نہ کرنے سے فون کو سیکیورٹی خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔

اس مقدمے کے حوالے سے ایپل نے فی الحال کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

خیال رہے کہ ایپل نے پرانے آئی فونز کو سست کرنے کے اعتراف کے بعد صارفین سے معذرت بھی کی تھی۔

اس موقع پر کمپنی نے کہا تھا کہ ہم جان بوجھ کر کسی بھی ایپل پراڈکٹ کی زندگی مختصر نہیں کرتے بلکہ ہمارا مقصد آئی فونز کی زندگی کو زیادہ سے زیادہ وقت تک بڑھانا ہے۔

مزید خبریں :