09 جولائی ، 2022
سیاسی و معاشی بحران کے باعث دیوالیہ ہونے والے سری لنکا میں ہزاروں مظاہرین رکاوٹیں توڑ کر صدارتی محل میں داخل ہو گئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو سمیت مختلف شہروں میں بڑی تعداد میں عوام کی جانب سے حکومت کے خلاف مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کولمبو میں ہزاروں مظاہرین صدارتی محل کے سامنے کھڑی رکاوٹیں توڑ کر صدارتی محل میں داخل ہو گئے، اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی گئی، واٹر کینن کا استعمال کیا گیا اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی گئی جس میں 34 کے قریب افراد زخمی ہوئے۔
خبر ایجنسی کے مطابق مظاہرین کی جانب سے صدر گوٹابایا راجا پاکسے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سری لنکن صدر گوٹابایا راجا پاکسےکو ان کی رہائش گاہ سے بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ دیوالیہ ہونے کے باعث سری لنکا خوراک، ایندھن کی قلت، طویل بلیک آؤٹ اور تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی سے دوچار ہے جس کے باعث ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں۔