11 جولائی ، 2022
کراچی کے مختلف علاقوں میں گزشتہ رات سے وقفے وقفے سے تیز با رش ہوئی جس کے باعث شہر کے کئی علاقے ڈوب گئے جب کہ کرنٹ لگنے کے واقعات میں تین افراد جان سے گئے، شہر کا بیشتر حصہ کئی گھنٹوں سے بجلی سے بھی محروم ہے۔
جیونیوز کے مطابق ڈیفنس، کلفٹن ، ملیر، ائیرپورٹ، آئی آئی چندریگر روڈ ، صدر، اولڈ سٹی ایریا، گلستان جوہر، ایف بی ایریا، نارتھ ناظم آباد،کورنگی اور پی ای سی ایچ ایس میں بھی بارش کا پانی جمع ہوگیا۔
اس کےعلاوہ نیپا پل، قیوم آباد چورنگی، آرٹس کونسل چورنگی، سپریم کورٹ رجسٹری، زینب مارکیٹ اورایم اےجناح روڈ سمیت شہر کی کئی سڑکیں زیر آب آگئی ہیں جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی جب کہ کئی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بند ہو گئیں۔
رات بھر کی بارش کے بعد توحید کمرشل، اتحاد کمرشل، خیابان شمشیر، مسلم کمرشل، سی ویو، بدر کمرشل اور صبا ایونیو سمیت ڈیفنس کے علاقے پانی میں ڈوب گئے جب کہ خیابان بحریہ، 26 اسٹریٹ، خیابان مجاہد اور خیابان تنظیم بھی پانی پانی ہو گیا۔
امراض قلب کے سب سے بڑے اسپتال این آئی سی وی ڈی کے گیٹ کے سامنے بارش کا پانی جمع ہونے سے ایمبولینسز کوگزرنے میں مشکلات کا سامنا رہا۔
بارش کا پانی بھرنے سے کلفٹن سب میرین انڈر پاس اور کے پی ٹی انڈر پاس بند کر دیے گئے جب کہ لیاقت آباد سی ون ایریا اور لیاری کی بہار کالونی میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔
موسمیاتی تجزیہ کار جواد میمن کے مطابق مزید بارش برسانے والا سسٹم شہر کی جانب بڑھ رہا ہے جس سے کراچی میں آئندہ چند گھنٹوں میں مزید تیز بارش کا امکان ہے۔
موسمیاتی تجزیہ کار کا کہنا ہےکہ بحیرہ عرب سے مسلسل بارش برسانے والے بادل شہر کی جانب بڑھ رہے ہیں، ٹھٹھہ ،بدین اور کیٹی بندر سے بادلوں کے آنے کا سلسلہ جاری ہے جس سے شہر میں مزید 2 سے 3 گھنٹے بارش کا سلسلہ جاری رہ سکتاہےجب کہ کل شام تک وقفے وقفے سے بارش کا امکان رہے گا۔
شہر میں بارش کے دوران گارڈن شو مارکیٹ اور کورنگی بلال کالونی میں کرنٹ لگنے سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔
محکمہ موسمیات نےصبح 6 سے 11 بجے تک کراچی میں بارشوں کے اعدادو شمار جاری کردیے جس کے مطابق سب سے زیادہ بارش ڈی ایچ اے فیز ٹو میں 126.6ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔
اس کے علاوہ پی اے ایف فیصل بیس 88 ، مسروربیسں 53 اور نارتھ کراچی میں 38 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جب کہ اولڈ ائیرپورٹ 35.6 اور یونیورسٹی روڈ پر 34 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔