12 جولائی ، 2022
بے رحم روسی خاتون کو 3600 ڈالر (7 لاکھ سے زائد پاکستانی روپے) میں اپنی ناک کی پلاسٹک سرجری کروانے کیلئے مبینہ طور پر اپنے نومولود بچے کو فروخت کرنے پر گرفتار کر لیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 33 سالہ خاتون (جس کا نام روسی میڈیا نے ظاہر نہیں کیا )کو مئی کے آخر میں انسانی اسمگلنگ کے شبے میں حراست میں لیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق ماں نے 25 اپریل کو روس کے جنوبی شہر کاسپیسک کے ایک اسپتال میں بچے کو جنم دیا اور اسے صرف 5 دن بعد والدین بننے کے خواہاں ایک مقامی جوڑے کو فروخت دیا۔
روسی حکام کا کہنا ہے کہ اپنے بچے کو جوڑے کو حوالے کرتے وقت اسے 360 امریکی ڈالر دیے گئے جبکہ 4 ہفتے کے بعد خاتون کو مکمل رقم ادا کی گئی تاہم بعد ازاں پولیس کو واقعہ کی اطلاع ملی۔
یہ واضح نہیں ہے کہ پولیس کو کس نے اطلاع دی لیکن خاتون اور نومولود بچے کو گود لینے والے جوڑے کو فوری طور پر حراست میں لے لیا گیا۔
بچے کو گود لینے والے والدین نے مبینہ طور پر تفتیش کاروں کو بتایا کہ خاتون نے انہیں بچہ اور اس کا پیدائشی سرٹیفکیٹ دیا لیکن اس نے براہ راست مکمل رقم لینے سے انکار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ خاتون نے بہتر سانس لینے کے لیے اپنی ناک کی پلاسٹک سرجری کروانے کیلئے 3200 امریکی ڈالرز کی رقم کا مطالبہ کیا تھا۔