17 نومبر ، 2012
اسلام آباد…چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی زیر صدارت نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کا اہم اجلاس سپریم کورٹ میں جاری ہے ۔جس میں آئندہ عام انتخابات میں جوڈیشل افسران کی بطور ریٹرننگ آفیسرز تقرری پر غور کیا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ شفاف اور منصفانہ انتخابات آئین کی ضرورت ہے، کوئی فیصلہ کرنے سے پہلے الیکشن کمیشن سے کچھ وضاحتیں طلب کی ہیں۔سپریم کورٹ اسلام آباد میں ہونے والے نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی شرعی عدالت اور اسلام آباد سمیت تمام صوبائی ہائی کورٹس کے چیف جسٹس ،الیکشن کمیشن اور لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے سیکریٹریز بھی شرکت کررہے ہیں۔ اجلاس میں آئندہ عام انتخابات میں جوڈیشل افسران کی بطور ریٹرننگ آفیسرز تقرری پر غور کیا جا رہا ہے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ الیکشن قانون کے مطابق اور پوری ایمانداری سے ہونے چاہئیں۔شفاف اور منصفانہ انتخابات کرانے میں الیکشن کمیشن کسی ادارے سے معاونت طلب کرے تو اسیغور کرنا چاہیے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ماضی میں عدالتی نظام کو انتخابات میں شامل کیا تو عدالتی کارکردگی متاثر ہوئی، الیکشن کمیشن سے کچھ وضاحتیں مانگی ہیں جنہیں سامنے رکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ شکر ہے عدلیہ عوام کا اعتماد بحال کرانے میں کامیاب رہی۔الیکشن کمیشن نے جوڈیشل افسران کی بطور ریٹرننگ آفیسرز خدمات حاصل کرنے کی درخواست کی تھی۔سیکریٹری الیکشن کمیشن اجلاس کو انتخابات شفاف انداز میں منعقد کرانے سے متعلق بریفنگ دیں گے۔