ذیابیطس کے مریض روزانہ 10 ہزار قدم چل کر صحت کو بہتر بناسکتے ہیں، تحقیق

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

ذیابیطس کے مریض ہیں یا بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے؟ تو روزانہ ایک عام کام کو عادت بناکر مختلف پیچیدگیوں اور موت کا خطرہ کم کرنا ممکن ہے۔

یہ بات اسپین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

Seville یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ 10 ہزار قدم چل کر ذیابیطس کے مریض اس مرض کی مختلف پیچیدگیوں کے خطرے کو کم کرسکتے ہیں۔

اس تحقیق میں 2 ہزار کے قریب بالغ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

ان میں سے 493 ذیابیطس کے مریض تھے جبکہ 1194 افراد ایسے تھے جن میں بلڈ شوگر کی سطح کافی زیادہ رہتی تھی، ایسے افراد کے لیے پری ڈائیبیٹس کی اصطلاح بھی استعمال ہوتی ہے۔

پری ڈائیبیٹس گروپ میں شامل افراد دن بھر میں اوسطاً 8500 قدم چلتے تھے جبکہ ذیابیطس کے مریضوں میں یہ اوسط 6300 کے قریب تھی۔

تحقیق کے دوران ان افراد کو کلائی میں ایک ٹریکر پہنایا گیا تاکہ 7 دن تک ان کے دن بھر کے قدموں کی تعداد معلوم کی جاسکے۔

محققین نے دیگر عناصر جیسے عمر، جنس، تمباکو نوشی کی عادت، غذا اور ادویات کے استعمال کو مدنظر رکھ کر دریافت کیا کہ روزانہ 10 ہزار قدم چل کر دونوں گروپس میں شامل افراد کسی بھی وجہ سے موت کے خطرے کو کم کرسکتے ہیں۔

محققین کے مطابق جو افراد روزانہ 10 ہزار قدم چلنے میں کامیاب رہتے ہیں ان میں شرح اموات دیگر سے کم ہوتی ہے۔

تاہم انہوں نے دونوں گروپس کے نتائج کے موازنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر روزانہ 10 ہزار قدم چلنا مشکل محسوس ہوتا ہے تو ڈاکٹر سے مشورہ کرکے جسمانی سرگرمیوں کے کسی ٹاسک کو روزمرہ کی زندگی کا حصہ بنانا بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے ڈائیبیٹس کیئر میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :