Time 20 جولائی ، 2022
دنیا

امریکا کے وسط مدتی انتخابات میں ڈاکٹر آصف محمود کی جیت کے قوی امکانات

امریکا کی مختلف ریاستوں میں ڈیموکریٹس کو اپنے حریف ری پبلکنز سے سخت مقابلے کا سامنا ہے تاہم کیلی فورنیا میں صورتحال قدرے مختلف ہے/ فائل فوٹو
امریکا کی مختلف ریاستوں میں ڈیموکریٹس کو اپنے حریف ری پبلکنز سے سخت مقابلے کا سامنا ہے تاہم کیلی فورنیا میں صورتحال قدرے مختلف ہے/ فائل فوٹو

امریکا کے وسط مدتی انتخابات میں ڈاکٹر آصف محمود کے جیتنے کے امکانات ری پبلکن گڑھ میں کسی بھی دوسرے ڈیموکریٹ امیدوار سے زیادہ ہوگئے ہیں۔

امریکا کی مختلف ریاستوں میں ڈیموکریٹس کو اپنے حریف ری پبلکنز سے سخت مقابلے کا سامنا ہے تاہم کیلی فورنیا میں صورتحال قدرے مختلف ہے۔

6 ایسےحلقے جو پہلے ری پبلکن کے گڑھ سمجھے جارہے تھے تاہم پرائمری کے بعد اب انہیں ڈیموکریٹس کا محفوظ حلقہ تصور کیا جارہا ہے۔ ان میں سے 5 حلقے کیلی فورنیا کے ہیں اور ان پانچوں میں سب سے زیادہ مضبوط حلقہ کانگریس کے ڈسٹرکٹ فورٹی کا تصور کیا جارہا ہے جہاں پاکستانی امریکن ڈیموکریٹ ڈاکٹرآصف کا مقابلہ ری پبلکن حریف یونگ کم سے ہوگا۔

کسی حلقے کے سرخ سے نیلا ہونے یعنی ری پبلکن سے ڈیموکریٹ میں بدلنے کے عوامل میں امیدوار کا اپنی انتخابی مہم کے لیے زیادہ عطیات جمع کرنا اور مؤثر انتخابی مہم چلانا شامل ہوتا ہے۔

پرائمری سے پہلے ان وسط مدتی انتخابات میں یونگ کم کی نشست کو ری پبلکنز کی محفوظ ترین نشستوں میں سے ایک تصور کیاجارہا تھا تاہم اینٹی گن وائلنس، اسقاط حمل کے حق، صحت کی بہتر اور سستی سہولتوں کی فراہمی جیسے معاملوں کوبنیاد بنا کر ڈاکٹرآصف محمود نے اپنی پوزیشن تیزی سے بہتر کی ہے۔

نومبر میں ہونے والے الیکشن کے لیے انتخابی مہم چلانےکی خاطر ڈاکٹرآصف محمود 12لاکھ ڈالر سے زائد عطیات جمع کرچکے ہیں، انہوں نے کانگریشنل کیمپین کمیٹی کے لیے تقریباً 8لاکھ ڈالر اور اپنے وکٹری فنڈ کے لیے تقریباً پونے چارلاکھ ڈالر جمع کیے ہیں جب کہ پرائمری میں ان کے 2 ری پبلکن حریف 3 ملین خرچ کرکے بھی انتخابی فہرست میں پہلی پوزیشن نہیں لے پائےتھے۔

اورنج کاؤنٹی سے الیکشن لڑنے والے ڈاکٹرآصف کی توثیق کرنیوالے اداروں اور تنظیموں کی تعداد میں بھی روز بروز اضافہ ہورہاہے جس سے ان کے ووٹوں کی تعدادبڑھنے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔

اس سے پہلے کیلی فورنیا میں سابق نیوی ریزرو انٹیلی جنس افسر جے چن اور رکن اسمبلی روڈی سالس ہی وہ شخصیات تھیں جن کے حلقوں کو محفوظ ترین تصورکیاجارہا تھا۔

بدلتی صورتحال میں ڈاکٹرآصف محمود جیسی شخصیات کا حوالہ دیتے ہوئے ڈیموکریٹ پارٹی کے کمیٹی چیئرمین شون پیٹرک کاکہناہےکہ ان جیسے امیدواروں نے ڈیموکریٹ پارٹی کو مضبوط کیاہے۔

ڈاکٹرآصف محمودکی پوزیشن میں نمایاں بہتری ہی کی بنا پر امریکا کی سابق خاتون اول ہلیری کلنٹن نے صرف ڈاکٹر آصف محمود کے لیے فنڈریزنگ کا اہتمام کیا ہے جو 27 جولائی کو نیویارک میں کی جائے گی اور اس میں سرکردہ ڈیموکریٹس شرکت کریں گے۔

ہلیری کلنٹن کے ایونٹ سے ڈاکٹرآصف محمود کی فنڈریزنگ میں غیر معمولی اضافےکی توقعات ہیں۔

مزید خبریں :