20 جولائی ، 2022
سابق وفاقی وزیر اطلاعات و پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے اپنی ہی جماعت کے رکن پنجاب اسمبلی مسعود مجید پر 40 کروڑ روپے لیکر بیرون ملک جانے کا الزام عائد کردیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدی کا کہنا تھاکہ ضمنی انتخابات میں ن لیگ اور ان کے 12 اتحادیوں کی شکست فاش ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے عوام کا فیصلہ ہے کہ تخت لاہور تحریک انصاف کا حق ہے، کورکمیٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے پرویز الٰہی کو نامزد کیا ہے۔
فوادچوہدری کا کہنا تھاکہ پنجاب میں ایک انتخاب پراثر انداز ہونے کے لیے شیطانی کھیل شروع کیا گیا ہے ، ملک کا وزیرداخلہ کہہ رہا ہے کہ 5، 6 ارکان ادھر ادھر ہوسکتے ہیں، پنڈی کی نشست پر ری کاؤنٹنگ کا آرڈر دیاگیا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ رحیم یار خان سے ہمارے ایم پی اے مسعود مجید مبینہ طور پر 40 کروڑ روپے لے چکے ہیں اور ترکی پہنچ چکے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھاکہ عطا تارڑ نے ہمارے ایم پی اے سے رابطہ کیا ہے، اندازہ لگائیں کہ 35 ،35 کروڑ روپے ایم پی اے کو دے رہے ہیں، اگر اس طرح سے ارکان کو خریدا جاتا رہا تو پاکستان میں جمہوریت کا کوئی مستقبل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو دبئی تو کسی کو ترکی میں ہوٹل بک کرکے دے رہے ہیں، زرداری اینڈ کمپنی ہر حالت میں حکومت سے چمٹے رہنا چاہتے ہیں، ہر ٹھیکیدار آصف زرداری اینڈ کمپنی کو پیسے دے رہا ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ کل سپریم کورٹ میں پٹیشن جمع کرائیں گے، ہمارا مطالبہ ہے کہ زرداری ،عطا تارڑ اور رانا ثناء کو گرفتارکیا جائے اورسپریم کورٹ اس معاملے کی فوری انکوائری کرائے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر 22 جولائی کو وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب ہوگا اور پی ٹی آئی کی جانب سے پرویز الٰہی اور ن لیگ کے حمزہ شہباز وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہیں۔