20 جولائی ، 2022
لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر مراد راس نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے ہمارے ایم پی ایز کو 50 کروڑ تک کی پیشکش ہو رہی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما مراد راس کا کہنا تھا کہ دوبارہ پیسہ چل رہا ہے اور ہمارے ایم پی ایز کو 30 سے 50 کروڑ کی پیشکش ہو رہی ہے، یہ ہاری ہوئی پارٹی ہے، یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ حکومت بنا رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما میاں اسلم اقبال نے کہا کہ الیکشن کے لیے ہمارے نمبرز پورے ہیں لیکن پھر مویشی منڈی لگائی جا رہی ہے، عبرتناک شکست کے بعد بھی انہیں سمجھ نہیں آ رہی، یہ ضمیر فروزشی کر کے دوسروں کے ضمیر خریدنے کی کوشش کر رہے۔
پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ہم جنگ نہیں لگانا چاہتے، ہم 15 سیٹیں ہم جیت چکے ہیں، لوگ بتا چکے وہ کس پارٹی کو چاہتے ہیں، یہ لوگ جمہوریت کے دشمن ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ رانا ثنااللہ دھمکیوں والا لہجہ سنبھالیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کا قتل عام بھی آپ نے کیا، لوٹوں کی سیاست ٹھیک ہوتی تو عوام آپ کو ووٹ دیتی۔
ان کا کہنا تھا کہ آواز خلق کو نقارہ خدا سمجھو، اگر وزارت اعلیٰ کے الیکشن میں ضمیر فروشی ہوئی تو پی ٹی آئی آرام سے نہیں بیٹھے گی۔
دوسری جانب مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الٰہی کا کہنا ہے کہ ن لیگ اوران کےاتحادیوں کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں صرف144 ایم پی ایز موجود تھے، پی ٹی آئی، ق لیگ کے ایم پی ایز پر نظر رکھنے کی بجائے ن لیگ پولیس، آئی بی کو اپنے بندوں کے پیچھے لگائے۔