20 جولائی ، 2022
قومی احتساب بیورو (نیب) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لاہور شہزاد سلیم نے کہا ہے کہ کسی کے باتھ روم میں کبھی کیمرا نہیں لگایا جبکہ لاہور کی جیل کا باقاعدہ سروے کروایا تو جیل میں ایک تار نکلی ہوئی تھی۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شہزاد سلیم کا کہنا تھاکہ طیبہ گل گرفتاری کے بعد نیب لاہورکے دفتر آئی ہی نہیں تھیں، 2 لیڈی کانسٹیبل لاہور سے طیبہ گل کو پکڑنے کے لیے گئیں تھیں۔
انہوں نے کہا کہ رات 2 بجے طیبہ گل کو گرفتار کیا گیا، صبح وہ احتساب عدالت گئیں جہاں انہوں نے جج سے کہا انہیں کوئی مسئلہ نہیں، احتساب عدالت میں پیشی کے بعد طیبہ گل کو 2 گھنٹے بعد جیل منتقل کردیا گیا تھا۔
شہزاد سلیم کا کہنا تھاکہ جیل والوں کا لیٹر ہے کہ طیبہ گل نے کہا انہیں کوئی تکلیف نہیں ہوئی، کوئی ہراساں نہیں کیا گیا، طیبہ گل نے کہا کہ ان کا میڈیکل بھی نہ کیا جائے۔
ڈی جی نیب کا مزید کہنا تھا کہ میں نے کسی کے باتھ روم میں کبھی کیمرا نہیں لگایا، لاہور کی جیل کا باقاعدہ سروے کروایا تھا، جیل میں ایک تار نکلی ہوئی تھی، میرا دماغ خراب ہے کہ باتھ روم میں کیمرا لگاؤں گا؟ ہم تو لوگوں کی عزت کے علاوہ وہاں کوئی بات ہی نہیں کرتے تھے۔
خیال رہے کہ پی اے سی کے سامنے پیش ہوکر اپنے بیان میں طیبہ گل نے ڈی جی نیب لاہور پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کرتےہوئے کہا تھا کہ گرفتاری کے بعد مجھے ٹرانزٹ ریمانڈ کے بغیر لاہور میں مجھے شہزاد سلیم کے پاس لے جایا گیا تو میرے کپڑے پھٹے ہوئے تھے، تلاشی میں ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کے کہنے پر میرے کپڑے تک اتار دیے گئے تھے۔