20 جولائی ، 2022
امریکی محققین نے ایک نئی کووڈ 19 ویکسین تیار کی ہے جو کورونا وائرس کی نئی اقسام کے خلاف زیادہ ٹھوس مدافعتی تحفظ فراہم کرتی ہے۔
یالے اسکول آف میڈیسین نے ایم آر این اے ٹیکنالوجی پر مبنی ویکسین تیار کی ہے جو اس وقت دنیا میں تیزی سے پھیلنے والی کورونا وائرس کی اقسام کے خلاف بہت زیادہ مؤثر قرار دی جارہی ہے۔
اس ویکسین کو اومنی ویکسین کا نام دیا گیا ہے۔
اس ویکسین کو ابھی چوہوں پر آزمایا گیا اور ٹرائل میں ویکسنیشن کے بعد وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کو دیگر ایم آر این اے ویکسینز کے مقابلے میں 19 گنا زیادہ مؤثر دریافت کیا گیا۔
اومیکرون کی قسم بی اے 1 اور بی اے 2 کے حوالے سے ویکسین کے چوہوں پر ٹرائل کے نتائج 2 مختلف طبی جرائد میں شائع ہوئے۔
19 جولائی کو جرنل سیل ڈسکوری میں شائع نتائج میں بتایا گیا کہ اگرچہ دیگر ایم آر این اے ویکسینز بھی کورونا وائرس کی نئی اقسام کے خلاف تحفظ فراہم کرتی ہیں مگر ان کی افادیت وقت کے ساتھ کم ہونے لگتی ہے اور بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے کہا کہ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے نئی ویکسین تیار کی تاکہ وائرس کی نئی اقسام کے خلاف لوگوں کو اضافی تحفظ فراہم کرنا ممکن ہوسکے۔
اس ویکسین میں لپڈ نانو پارٹیکلز کو استعمال کیا گیا ہے جو ایم آر این اے کو خلیات تک پہنچاتے ہیں۔
جسم میں وائرل ذرات کی موجودگی سے مدافعتی نظام متحرک ہوکر وائرس کے خلاف اینٹی باڈیز تیار کرتا ہے اور یہ عمل بہت برق رفتاری سے مکمل ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ نئی ویکسین کے لیے ابھی انسانوں پر ٹرائل ہونا باقی ہے مگر اس تحقیق سے زیادہ بہتر کووڈ ویکسینز کی تیاری کا عمل تیز ہوسکے گا۔
اومیکرون کی نئی اقسام بی اے 4 اور بی اے 5 کے خلاف اس ویکسین کی افادیت جانچنے کے لیے بھی محققین چوہوں پر ٹرائل کررہے ہیں۔