21 جولائی ، 2022
پاکستان تحریک انصاف نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ مسترد کر دیا۔
پی ٹی آئی کے رہنما علی زیدی نے حیدرآباد میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ میں بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پہلے ہی متنازع تھا اب اور ہوگیا، ہم الیکشن کمیشن کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔
اس کے علاوہ سابق گورنر سندھ عمران اسمعیل نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات اور این اے 245 کا انتخاب ملتوی ہونا پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کی شکست کی نشانی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ضمیروں کا سوداگر پنجاب میں منڈی سجا کر سندھ میں انتخابات سے بھاگ رہا ہے، ٹھپہ مافیا آج پھر راہ فرار اختیار کر چکا۔
دوسری جانب خرم شیرزمان نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کے انعقاد میں ناکام رہا،الیکشن کمشنر استعفیٰ دیں، ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی نے قبل ازوقت دھاندلی کی۔
خیال رہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 24 جولائی کو پولنگ ہونا تھی لیکن گزشتہ روز الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کردیا تھا۔
ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔
ذرائع نے بتایا کہ کراچی میں بارشوں کی پیشگوئی کے باعث انتخابات ملتوی کرنےکی درخواست کی گئی تھی۔ الیکشن کمیشن نے فیصلہ متحدہ قومی موومنٹ، چیف سیکرٹری، جی ڈی اے اور صوبائی الیکشن کمشنرکی درخواست پرکیا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ اب 28 اگست 2022 کو ہوگا۔