21 جولائی ، 2022
لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ لئیق بیگ مرزا اور ان کے کزن عمر جاوید کو اغوا اور شہید کرنے والے دہشتگرد تھے لیکن انہیں پروپیگنڈا کرکے معصوم شہری اور لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل کرنے کی کوشش کی تاکہ ریاستی اداروں کو بدنام کیا جا سکے۔
سکیورٹی ذرائع کا بتانا ہے کہ 12 جولائی کو لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ لئیق بیگ مرزا اور ان کے کزن عمر جاوید کو دہشت گردوں نے فیملی کے سامنے اغوا کیا، لئیق مرزا کو شہید کر دیا گیا جبکہ 17 جولائی کو عمر جاوید کی لاش پہاڑوں سے ملی۔
ذرائع کے مطابق اغوا کاروں کے خلاف کیے گئے آپریشن میں 9 دہشتگرد مارے گئے، آپریشن میں حوالدار خان محمد نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق مارے گئے دہشتگردوں کو پروپیگنڈا کر کے معصوم شہری ظاہر کرنےکی کوشش کی گئی، دہشتگردوں کو پہلے سے لاپتہ افراد کی فرضی لسٹ میں ڈالنےکی کوشش کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشتگردوں میں سلیم بلوچ کا نام کا شامل تھا، سلیم بلوچ سے متعلق بے بنیاد دعویٰ کیا گیا کہ وہ لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل اور سکیورٹی فورسز کے پاس تھا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ سلیم بلوچ ایک عرصے سے دہشتگرد کارروائیوں میں بھر پور حصہ لے رہا تھا، ویڈیو میں سلیم بلوچ سکیورٹی فورسز پر حملہ آور دہشتگردوں کے ساتھ نظر آرہا ہے، سلیم بلوچ کو سکیورٹی فورسز سے چھینی گئی جی 3 رائفل سے فائر کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے جبکہ سلیم بلوچ ایک اور تصویر میں جی 3 رائفل کے ساتھ پوز بناتے بھی نظر آ رہا ہے۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن میں ہلاک ایک اور دہشتگرد شہزاد بلوچ کی قبر پر بی ایل اے کا جھنڈا لگا ہے۔
ذرائع کے مطابق دہشتگردوں کو جبری گمشدہ افراد کے کھاتے میں ڈال کر مظلوم اور ریاست کو ظالم بتایا جاتا ہے، منفی اور منظم پروپیگنڈے سے عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے جبکہ زمینی حقائق یکسر مختلف ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ منفی اور منظم پروپیگنڈے سے ریاستی اداروں کو بھی مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔