23 جولائی ، 2022
طیبہ گل کی جانب سے سابق چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کےخلاف جنسی الزامات کی تحقیقات کیلئے وفاقی حکومت نے انکوائری کمیشن تشکیل دے دیا۔
اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق انکوائری کمیشن کی چیئرپرسن رابعہ جویریہ آغاہوں گی، رابعہ جویریہ آغا قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کی چیئرپرسن بھی ہیں۔
قومی کمیشن برائے انسانی حقوق سندھ کی رکن انیس ہارون انکوائری کمیشن کی رکن ہوں گی، قومی کمیشن برائے انسانی حقوق پنجاب کے رکن ندیم اشرف بھی انکوائری کمیشن کے رکن ہوں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق انکوائری کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنسز (ٹی او آرز) بھی طے کر دیے گئے ہیں، انکوائری کمیشن جنسی ہراسگی، اختیارات کے غلط استعمال کی تحقیقات کرےگا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق انکوائری کمیشن انتظامی انصاف کے عمل کی خلاف ورزی کا تعین کرےگا۔
کمیشن کسی شخص یا سرکاری عہدیداروں پر تعزیرات پاکستان کے تحت جرم کا تعین کرے گا، کمیشن بعض افسران کےویڈیو/ آڈیو دینے اور لیک کرنے کے طیبہ گل کے الزامات کی تحقیقات کرے گا، انکوائری کمیشن کسی شخص یا سرکاری عہدیدار پر جرم میں معاونت کی ذمہ داری کا تعین بھی کرے گا۔
انکوائری کمیشن قوانین کی خلاف ورزی سےمتعلق کسی شخص یا سرکاری عہدیدار پر ذمہ داری کا تعین کرے گا۔
خیال رہے کہ سابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال پرہراسانی کا الزام لگانے والی خاتون طیبہ گل نے الزام لگایا تھا کہ 45 دن انہیں اور ان کے شوہر کو پرائم منسٹر ہاؤس میں ان کی مرضی کے برخلاف حبس بیجا میں رکھا گیا اور موبائل بھی لے لیے گئے تھے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے میری ویڈیوز حاصل کر کے نیب میں اپنے کیس بند کر ائے۔