Time 30 جولائی ، 2022
پاکستان

وکلا دفاتر کے بجلی کے بلوں میں ٹیکس وصولی کالعدم قرار

ریٹیلر ایسا فرد ہوتا ہے جو اشیا عوام کو فروخت کرتا ہے مگر وکلا کلائنٹس کو قانونی خدمات دیتے ہیں اور اس میں اشیا کی فراہمی ملوث نہیں: لاہور ہائیکورٹ/ فائل فوٹو
ریٹیلر ایسا فرد ہوتا ہے جو اشیا عوام کو فروخت کرتا ہے مگر وکلا کلائنٹس کو قانونی خدمات دیتے ہیں اور اس میں اشیا کی فراہمی ملوث نہیں: لاہور ہائیکورٹ/ فائل فوٹو

لاہور ہائیکورٹ نے وکلا دفاتر کے بجلی کے بلوں میں سیلز ٹیکس کی وصولی کالعدم قرار دے دی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم نے لاہور بار ایسوسی ایشن کی درخواست پر 3 صفحات کا فیصلہ دیا جس میں عدالت  نے کہا کہ وکلا دفاتر سے سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جاسکتا، وکلا ’ریٹیلر‘  کی تعریف میں نہیں آتے لہٰذا وکلا دفاترکے جولائی کے بجلی بلوں سے سیلز ٹیکس ختم کیا جائے۔

عدالت نے کہا کہ ریٹیلر ایسا فرد ہوتا ہے جو اشیا عوام کو فروخت کرتا ہے مگر وکلا کلائنٹس کو قانونی خدمات دیتے ہیں اور اس میں اشیا کی فراہمی ملوث نہیں۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ سیلز ٹیکس ختم کروانے کے لیے وکلا مخصوص معلومات کمشنر ان لینڈ ریونیو کو دیں، کمشنر ان لینڈ ریونیو وکلا کی معلومات کی موقع پر جا کر تصدیق کرنے کا مجاز  ہوگا۔

عدالت نے حکم  دیا کہ وکلا دفاتر کے بجلی کے بلوں سے وصول سیلز ٹیکس قانون کے مطابق واپس کیا جائے۔

مزید خبریں :