ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوئی تو پارٹی ارکان نااہل، دفاتر سیل اور اثاثے ضبط ہو جائیں گے: کنور دلشاد

ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہو گئی تو حکومت آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرے گی: سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن۔ فوٹو فائل
 ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہو گئی تو حکومت آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرے گی: سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن۔ فوٹو فائل

سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ یا فارن فنڈنگ ثابت ہو گئی تو پارٹی کے تمام اراکین اسمبلی نااہل ہو جائیں گے اور اس کے اثاثے ضبط ہو جائیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ اب سے کچھ دیر بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سنائیں گے۔

اس حوالے سے سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ ممنوعہ یا فارن فنڈنگ ثابت ہو تو الیکشن کمیشن ریفرنس بھیجے گا کہ فنڈ ضبط کر لیا گیا ہے، پھر حکومت وزارت داخلہ کے ذریعے آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرے گی جس پر سپریم کورٹ کا فل کورٹ ریفرنس سماعت کرے گا۔

کنور دلشاد نے مزید کہا کہ تحریک انصاف خود بھی حکومت سے پہلے سپریم کورٹ میں فیصلہ چیلنج کر سکتی ہے، اکبر ایس بابر کے پاس ایسے ریکارڈ ہیں کہ پینڈورا باکس کھل جائے گا۔

سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے نتیجے میں پارٹی کالعدم ہوتی ہے تو تمام ممبر اسمبلی نا اہل ہو جائیں گے، ان کے دفاتر سیل اور اکاونٹس ضبط ہو جائیں گے۔

مزید خبریں :