تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد آگے کیا ہوگا؟

اگر پارٹی اپنے حق میں دستاویز لے آئے تو الیکشن کمیشن فیصلہ واپس لےسکتا ہے: ذرائع الیکشن کمیشن— فوٹو: فائل
اگر پارٹی اپنے حق میں دستاویز لے آئے تو الیکشن کمیشن فیصلہ واپس لےسکتا ہے: ذرائع الیکشن کمیشن— فوٹو: فائل

اسلام آباد: تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے جاری کردیا لیکن اس کے بعد  آگے کیا ہوگا؟

ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پولیٹیکل پارٹی آرڈر اور رولز 2002 کےتحت سیاسی جماعت کو شوکاز نوٹس جاری کرکے موقع دیاجاتا ہے، ممنوعہ فنڈ ضبط کرنے سے قبل پارٹی کو  وضاحت کا ایک موقع دیا جاتا ہے، پارٹی کے پاس اگر کوئی دستاویز ہو کہ پارٹی کی ممنوعہ فنڈنگ نہیں تو وہ اسے پیش کرسکتی ہے۔

ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے جوابدہ کو موقع دیا جاتا ہے، اگر پارٹی اپنے حق میں دستاویز لے آئے تو الیکشن کمیشن فیصلہ واپس لےسکتا ہے، شوکاز نوٹس جاری ہونے کے بعد عموماً 7 سے 14 روز کے اندر جواب دینا ہوتا ہے۔

ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق شوکاز نوٹس کی کارروائی مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن ریفرنس وفاقی حکومت کو بھیج دے گا، پارٹی کے فنڈز ضبط کرنا یا اسے تحلیل کرنے کا اختیار  وفاقی حکومت کا ہے،  الیکشن کمیشن ممنوعہ یا غیرملکی فنڈز کی نشاندہی کرکے اسے وفاقی حکومت کو ریفرنس کی صورت میں ارسال کرے گا۔

ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق ممنوعہ فنڈ کو ضبط کرلیا جاتا ہے، غیرملکی فنڈنگ پرپارٹی کوتحلیل کرنے کا ڈیکلیریشن لایا جاتا ہے، وفاقی حکومت ممنوعہ یا غیرملکی فنڈنگ کی نشاندہی پر اس کی تحقیقات کرے گی، غیرملکی فنڈنگ ثابت ہونے پر وفاقی حکومت پارٹی تحلیل کرنے کا ڈیکلریشن سپریم کورٹ کو ارسال کرے گی، سپریم کورٹ کے پاس حتمی اختیار ہے کہ وہ پارٹی تحلیل کرنے کا ڈیکلیریشن منظور  یا مسترد کرے۔

سپریم کورٹ ڈیکلیریشن منظور کرلے تو پارٹی تحلیل ہوجاتی ہے اور اس کے تمام ارکان قومی و صوبائی اسمبلی ڈی سیٹ ہوجاتے ہیں۔

مزید خبریں :