انسٹاگرام میں این ایف ٹی فیچر 100 سے زیادہ ممالک میں متعارف

اس فیچر کی آزمائش مئی سے جاری تھی / رائٹرز فوٹو
اس فیچر کی آزمائش مئی سے جاری تھی / رائٹرز فوٹو

میٹا کی زیرملکیت فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام میں نان فنجیبل ٹوکن (این ایف ٹی) کا فیچر متعارف کرا دیا گیا ہے۔

اس فیچر کی آزمائش مئی سے کی جارہی تھی اور اب اسے 100 سے زائد ممالک میں انسٹاگرام صارفین کے لیے متعارف کرا دیا گیا ہے۔

اس بات کا اعلان میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے ایک فیس بک پوسٹ میں کیا۔

انہوں نے بتایا کہ کرپٹو کرنسی کوائن بیس والٹ اور ڈیپر کو انسٹاگرام سے منسلک کیا گیا ہے۔

اس پوسٹ میں مارک زکربرگ نے ایک این ایف ٹی کے طور پر اپنا پرانا بیس بال لیگ کارڈ بھی شیئر کیا۔

بعد ازاں میٹا کی جانب سے ایک ٹوئٹ میں فلو بلاک چین کو بھی انسٹاگرام کا حصہ بنانے کا اعلان کیا گیا تاکہ اس بلاک چین کو استعمال کرنے والے افراد آسانی سے انسٹاگرام پر اسے استعمال کرسکیں۔

این ایف ٹی یا نان فنجیبل ٹوکن حالیہ برسوں کے دوران ڈیجیٹل دنیا میں بہت زیادہ مقبول ہوئے ہیں جو بلاک چین میں محفوظ ایسا ڈیجیٹل ڈیٹا ہوتا ہے جو اصل مالک آن لائن فروخت کرتا ہے۔

آسان الفاظ میں یہ ڈیجیٹل فوٹوز، ویڈیوز اور آڈیو فائلز ہوتی ہیں جن کو کسی آرٹ کلیکشن کی طرح فروخت کیا جاتا ہے مگر این ایف ٹیز کو کسی نیلام گھر کی بجائے آن لائن نیلام کیا جاتا ہے۔

میٹا کی جانب سے این ایف ٹیز کی مارکیٹ میں قدم رکھنے کا اعلان کچھ ماہ پہلے کیا گیا تھا اور اب سب سے پہلے انسٹاگرام سے اس کا آغاز ہورہا ہے۔

این ایف ٹیز ایک کلیکشن کی شکل میں بھی ہوسکتی ہیں یا ایک تصویر یا ویڈیو وغیرہ، جن کی قیمت چند سو سے ہزاروں ڈالرز کی ہوسکتی ہے بلکہ نایاب ہونے کی صورت میں لاکھوں کروڑوں ڈالرز میں بھی فروخت ہوسکتی ہیں۔

21 جون کو مارک زکربرگ نے بتایا تھا کہ انسٹاگرام کے بعد اس فیچر کو فیس بک کا حصہ بھی بنایا جائے گا۔

مزید خبریں :