شہداء کی نماز جنازہ میں صدر کا شرکت نہ کرنا قابل تشویش ہے، مستعفی ہوں: رضا ربانی

آئین کے آرٹیکل 243 کی شق 2 کے مطابق افواج پاکستان کی سپریم کمان صدر مملکت کے پاس ہے: رہنما پیپلز پارٹی— فوٹو: فائل
آئین کے آرٹیکل 243 کی شق 2 کے مطابق افواج پاکستان کی سپریم کمان صدر مملکت کے پاس ہے: رہنما پیپلز پارٹی— فوٹو: فائل

پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہےکہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کا کسی کے مشورے پر یا کسی اور وجہ سے ہیلی کاپٹرحادثے کے شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت نہ کرنا قابل تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر بحیثیت سپریم کمانڈر اپنے فرائض سرانجام دینے سے قاصر ہیں، انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔

رضا ربانی نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 243 کی شق 2 کے مطابق افواج پاکستان کی سپریم کمان صدر مملکت کے پاس ہے۔

سابق چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صدر کو اپنی سیاسی وابستگی عہدہ سنبھالتے وقت چھوڑ دینی چاہیے تھی، اگر سیاسی وابستگی نہیں چھوڑ سکتے تو فی الفور استعفیٰ دے دیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر عارف علوی کا ہیلی کاپٹر واقعے میں شہید ہونے والے افواج پاکستان کے افسران کی نماز جنازہ میں شرکت نہ کرنا تشویش کی بات ہے کیونکہ حادثے کے شہداء اعلیٰ ترین عہدوں پر فائض تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صدر مملکت کا اپنے فرائض سرانجام نہ دینا دکھ کی بات ہے، صدر پی ٹی آئی کے ورکر کے طور پر کام کر رہے ہیں اور عہدے کے فرائض سرانجام دینے میں ناکام رہےہیں۔ 

انہوں نےکہا سیاسی وابستگی سے صدر کے فرائض پہلی بار متاثر نہیں ہوئے، صدر مملکت نے پارلیمنٹ کو قانون سازی سے روکا، پی ایم ڈی سی آرڈیننس کو دوبارہ جاری کرکے پارلیمنٹ کی مرضی کی خلاف ورزی کی جسے سینیٹ نے مسترد کیا، مختلف اداروں کے سربراہان کی تقرری آئین کی خلاف ورزی پر مبنی مشوروں پر کی،اعلیٰ عدالتوں کے ججز کے خلاف غلط ریفرنسز بھیجے جن کو عدالتوں نے مسترد کیا۔ 

رضا ربانی نے مزید کہا کہ صدر نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے این ایف سی ممبر کا نوٹیفکیشن جاری کیا جس کو  مسترد کر دیا گیا تھا اور وزیراعظم کے مشورے پر قومی اسمبلی کو تحلیل بھی کیا جو خود نااہلی کا سامنا کر  رہا تھا۔

مزید خبریں :