ایسا طفیلیہ جو کاٹ لے تو لوگ مخالف جنس کیلئے پرکشش بن جاتے ہیں: تحقیق

تحقیق کے مطابق یہ پیراسائٹ صرف چوہوں کو متاثر نہیں کرتا لیکن ہائنا، چمپینزی اور انسانوں کو بھی متاثر کرتا ہے، اور اپنے میزبان کو زیادہ پرکشش بنا دیتا ہے۔ — فوٹو: فائل
تحقیق کے مطابق یہ پیراسائٹ صرف چوہوں کو متاثر نہیں کرتا لیکن ہائنا، چمپینزی اور انسانوں کو بھی متاثر کرتا ہے، اور اپنے میزبان کو زیادہ پرکشش بنا دیتا ہے۔ — فوٹو: فائل

ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دنیا میں  ایک طفیلیہ (پیراسائٹ) ایسا بھی ہے جو اگر کسی  کو کاٹ لے تو وہ شخص مخالف جنس کیلئے پرکشش بن جاتا ہے۔

سائنسی جنرل پیئر جے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ٹاکسوپلازما گونڈی (Toxoplasma gondii) یا ٹی گونڈی (T Gondii) اپنے میزبان انسان کو مخالف جنس کیلئے جنسی اعتبار سے زیادہ پرکشش بنا دیتا ہے اور اسی وجہ سے وہ ایک انسانی میزبان سے دوسرے تک زیادہ تیزی سے پھیل سکتا ہے۔

اس پیراسائٹ کے حوالے سے سابقہ تحقیق میں کہا گیا تھا کہ یہ پیراسائٹ اپنے میزبان چوہوں کو  بلی کے پیشاب کی طرف متوجہ کرتا ہے جس سے وہ چوہے خود کو خطرے میں ڈال دیتے ہیں اور اس پیراسائٹ سے انفیکٹڈ چوہوں کے بلی کا شکار ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اور اس طرح یہ پیراسائٹ بلیوں میں منتقل ہو جاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق یہ پیراسائٹ صرف چوہوں کو متاثر نہیں کرتا بلکہ ہائنا، چمپینزی اور انسانوں کو بھی متاثر کرتا ہے اور اپنے میزبان کو مخالف جنس کیلئے زیادہ پرکشش بنا دیتا ہے۔

عام طور پر جانور کسی بیمار نظر آنے والے جانور سے جنسی ملاپ کرنے سے کتراتے ہیں لیکن اس پیراسائٹ کی شکار مادہ چوہوں نے نر چوہوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔

ماہرین کا خیال تھا کہ یہ پیراسائٹ انسانوں میں بھی اسی طریقے سے کام کرتا ہے اور اسی بنیاد پر انہوں نے اس پیراسائٹ کے انسانوں پر اثرات پر تحقیق شروع کی جس میں یہ معلوم ہوا کہ یہ پیراسائٹ انسانوں پر بھی اثرانداز ہوتا ہے اور اس سے انفیکٹڈ یا پیراسائٹ کے میزبان مردوں میں ٹیسٹااسٹیروں ہارمون دوسروں کے مقابلے زیادہ پایا جاتا ہے۔

حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ  اس پیراسائٹ سے انفیکٹڈ مردوں کے چہرے بڑی حد تک متناسب (Facial Symmetry) ہوجاتے ہیں جبکہ عورتوں کا جسم ماس کی کمی کی وجہ سے  پرکشش ہوتا ہے ۔

تحقیق کے ایک اور مرحلے میں لوگوں کو اس پیراسائٹ سے انفیکٹڈ اور نان انفیکٹڈ لوگوں کی تصاویر دکھائی گئیں تاکہ وہ ان میں پرکشش لوگوں کی نشاندہی کر سکیں، لوگوں کی ریٹنگ کے اعتبار سے زیادہ تر ان ہی لوگوں کو پرکشش قرار دیا گیا جو اس پیراسائٹ سے انفیکٹڈ تھے۔

تاحال یہ واضح نہیں کہ ایک یک خلوی (یونی سیلیولر) جاندار کس طرح اس قسم کی تبدیلیاں لا سکتا ہے لیکن یہ واضح ہو چکا ہے کہ ایک خلیے والا یہ جاندار بڑی رد و بدل کی صلاحیت رکھتا ہے۔

خیال رہے کہ  طفیلیہ (پیراسائٹ) ایسے جاندار کو کہا جاتا ہے جو اپنی بقاء کیلئے خوراک کسی اور جاندار  کے جسم میں رہتے ہوئے حاصل کرتا ہے۔

مزید خبریں :