پی ٹی آئی رہنما شہباز گل اسلام آباد سے گرفتار، بغاوت کا مقدمہ درج

شہباز گل پر اداروں اور ان کے سربراہان کے خلاف اکسانے اور بیان دینے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، شہباز کیخلاف بغاوت کے مقدمےکی سماعت سول عدالت میں کی جائے یا کورٹ مارشل؟ مشاورت جاری— فوٹو: فائل
شہباز گل پر اداروں اور ان کے سربراہان کے خلاف اکسانے اور بیان دینے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، شہباز کیخلاف بغاوت کے مقدمےکی سماعت سول عدالت میں کی جائے یا کورٹ مارشل؟ مشاورت جاری— فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سابق وزیراعظم عمران خان کے چیف آف اسٹاف ڈاکٹر شہباز گِل کو بغاوت کے مقدمے میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے گرفتار کر لیا گیا۔

اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں شہباز گل کے خلاف سٹی مجسٹریٹ کی مدعیت میں بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق شہبازگل نے ٹی وی چینل پر الفاظ ساتھیوں کے ساتھ مل کر ایک ایجنڈے کی تکمیل کیلئےکہے، شہباز گل کے بیان اور تقریر کا مقصد فوج میں بغاوت پھیلانا اور سازش کرنا تھا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ بیان اور تقریر کا مقصد عوام میں فوج کےخلاف نفرت پھیلانا اورسازش کرنا تھا، شہباز گل نے کوشش کی فوج کے مختلف گروہ بن جائیں، ان کا مقصد فوجی جوانوں کو اپنے افسران کا حکم نہ ماننے کی ترغیب دینا تھا، شہباز گل نے ملک میں انتشار پھیلانے اور فوج کو کمزور اور تقسیم کرنے کیلئے بیان دیا۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق شہباز گل نے پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کیلئے بیان دیا اور ملک دشمن ایجنڈے کی تکمیل کرتے ہوئے مجرمانہ سازش کا مرتکب ہوا۔

اس سے قبل سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی رہنما مراد سعید نے تصدیق کی کہ شہباز گل کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 

مراد سعید نے بتایا کہ شہباز گل کی گاڑی کے شیشے بھی توڑے گئے ہیں اور ڈرائیور پر تشدد بھی کیا گیا۔

جبکہ فواد چوہدری نے اس حوالے سے بتایا کہ شہباز گل کو بنی گالہ چوک سے بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں میں آئے لوگوں نے اغوا کیا۔

علاوہ ازیں اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے شہباز گل کے خلاف اداروں کے خلاف بیان بازی اور عوام کو اداروں کے خلاف اکسانے پر بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ شہبازگل کے خلاف مقدمے میں اداروں اور ان کےسربراہوں کے خلاف اکسانے سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔

یاد رہے کہ شہباز گل نے گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی پر پاک فوج میں بغاوت کی نفرت اور فتنہ انگیز باتیں کی تھیں۔ اس کے علاوہ شہباز گل صحافیوں کو بھی گالم گلوچ اور برا بھلا کہتے رہے ہیں، شہباز گل نے بیوروکریٹس کے خلاف بھی دھمکی آمیز باتیں کیں جبکہ سیاستدانوں کے خلاف نازبیا باتیں اور ذاتی حملے کر چکے ہیں۔

مزید خبریں :