ٹک ٹاک اب گوگل سرچ کو بھی ٹکر دینے کے لیے تیار

یہ نیا ابھی محدود صارفین کو دستیاب ہے / رائٹرز فوٹو
یہ نیا ابھی محدود صارفین کو دستیاب ہے / رائٹرز فوٹو

ٹک ٹاک کی جانب سے ویڈیو شیئرنگ ایپ میں سرچ فنکشنز کو بہتر کرنے کے لیے ایک نئے فیچر کی آزمائش کی جارہی ہے۔

اس نئے فیچر سے ایپ میں سرچ رزلٹس کے دوران کمنٹس اور لنکس کے مخصوص الفاظ ہائی لائٹ ہوجائیں گے۔

ٹک ٹاک میں پہلے ہی سرچ کے ذریعے صارفین ٹرینڈز اور ویڈیوز کو تلاش کرسکتے ہیں مگر اس نئے فیچر سے سرچنگ کو زیادہ بہتر بنا دیا جائے گا۔

اس فیچر سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ ٹک ٹاک اب سوشل میڈیا کمپنیوں کے ساتھ ساتھ گوگل کو بھی اس کے اہم ترین شعبے میں ٹکر دینے کے لیے تیار ہے۔

یہ فیچر ابھی محدود صارفین کو دستیاب ہے۔

یہ پہلے ہی کہا جارہا ہے کہ نوجوان ٹک ٹاک کو سرچ انجن کے طور پر بھی استعمال کررہے ہیں اور یہ نیا فیچر ایپ کو گوگل کے لیے زیادہ بڑا خطرہ بنادے گا۔

اس سے قبل جولائی میں گوگل نے خود اعتراف کیا تھا کہ 25 سال کی عمر کے لگ بھگ 40 فیصد افراد گوگل سرچ اور میپس کے مقابلے میں سرچنگ کے لیے ٹک ٹاک اور انسٹاگرام کو ترجیح دیتے ہیں۔

گوگل کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی تھی کہ ٹک ٹاک نے نوجوان افراد میں انٹرنیٹ سرچز کا رجحان بھی بدلنا شروع کردیا ہے جس نے گوگل کو فکرمند کردیا ہے۔

گوگل کے سنیئر نائب صدر پربھارکر راگھون نے ایک کانفرنس میں بتایا کہ گوگل کے اندرونی ڈیٹا کے مطابق 40 فیصد کے لگ بھگ نوجوان اگر آن لائن کوئی چیز یا جگہ تلاش کررہے ہوتے ہیں تو وہ گوگل میپس یا سرچ کی بجائے ٹک ٹاک یا انسٹاگرام کا رخ کرتے ہیں۔

گوگل نے اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بندی بھی کی ہے اور سرچ انجن میں ایسی تبدیلیوں پر غور کیا جارہا ہے جو نوجوانوں کی توجہ کھینچ سکیں۔

گوگل کے عہدیداران کے مطابق اس وقت ہمیں مختلف ذرائع سے مسابقت کا سامنا ہے جن میں جنرل اور اسپیشلائزڈ سرچ انجنز کے ساتھ ساتھ ایپس بھی شامل ہیں۔

یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ ٹک ٹاک کا سرچ انجن گوگل کے ماڈل سے مختلف ہے۔

گوگل میں ویب پیجز پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جبکہ ٹک ٹاک میں انٹرنل سرچ ماڈل پر زور دیا جارہا ہے تاکہ صارفین کو زیادہ سے زیادہ وقت تک ایپ میں رکھا جاسکے۔

مزید خبریں :