امریکی سفیر کے ساتھ ملاقات میں مداخلت کا معاملہ اٹھایا، صوبائی حکومت کا دعویٰ

مستند ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے امریکی سفیر کے دورے اور وزیراعلیٰ سے ملاقات میں اہم کردار ادا کیا/ فوٹو ٹوئٹر
مستند ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے امریکی سفیر کے دورے اور وزیراعلیٰ سے ملاقات میں اہم کردار ادا کیا/ فوٹو ٹوئٹر

پشاور: شدید تنقید کے بعد صوبائی حکومت نے امریکی سفیر کے حالیہ دورہ خیبر پختونخوا کے دوران امریکی سازش کا معاملہ اٹھانے کا دعویٰ کیا ہے۔

امریکی سفیر سے ون آن ون ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ محمود خان نے عمران خان کی سابقہ حکومت کے خلاف امریکی سازش پرباضابطہ احتجاج ریکارڈ کرایا۔

مستند ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے امریکی سفیر کے دورے اور وزیراعلیٰ سے ملاقات میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کے پی حکومت سے سفیر کے دورے کے انتظامات کے لیے رابطہ کیا تھا تاہم امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے وزیر اعلیٰ اور سفیر ڈونلڈ بلوم کے درمیان ہونے والی گفتگو کی تفصیلات بتانے سے معذرت کرلی۔

ترجمان نے کہا کہ سفارت خانہ بدقسمتی سے نجی سفارتی ملاقاتوں پر تبصرہ کرنے سے قاصر ہے، یہاں تک کہ آف دی ریکارڈ بھی میرے پاس کچھ نہیں ہے جو میں آپ کو بتاسکوں۔

مصدقہ ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ محمود خان کی امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے 10 منٹ تک ون آن ون ملاقات ہوئی تاہم انہوں نے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کو ملاقات میں موجود رہنے کی ہدایت کی ۔

باوثوق ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ محمود خان نے عمران خان حکومت کے خلاف امریکی مداخلت کے معاملے سمیت تین نکات اٹھائے جس پر باقاعدہ احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

محمود خان نے امریکی سفیر کو بتایا کہ تحریک انصاف امریکی حکومت کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات رکھنا چاہتی ہے لیکن پاکستان کے معاملات میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے، امریکی سفارت خانے نے تحریک انصاف کے منحرف اراکین سے ملاقاتیں کیں جو انتہائی غیرمناسب عمل تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں عوامی فلاح کے منصوبوں میں امریکی تعاون پر امریکی حکومت کے مشکور ہیں۔

صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 10 منٹ کی علیحدگی میں ملاقات ہوئی جس میں امریکی مداخلت اور دیگر معاملات کو سفارتی طور پر اٹھایا گیا تاہم انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

انہوں نے امریکی سفیر کے ردعمل پر تبصرہ کرنے سے بھی انکار کردیا اور کہا کہ امریکی سفیر نے صوبے کا دورہ کرنے اور وزیراعلیٰ سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی، پارٹی چیئرمین کی اجازت سے دورے کو حتمی شکل دی گئی، ہم جانتے تھے کہ امریکی سفیر کے دورے سے تنازع جنم لے گا لیکن تفصیلی غور و خوض کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ مذکورہ ملاقاتوں کا بندوبست کیا جائے ۔

امریکہ سفیر کو امریکا کے ساتھ تعلقات کے بارے میں عمران خان کے مؤقف سے وزیراعلیٰ نے واضح طور پر آگاہ کیا۔

عمران خان نے گزشتہ چند ماہ کے دوران جلسوں اور انتخابی مہم کے دوران متعدد باریہ واضح کیا ہے کہ ہم کسی ملک کے خلاف نہیں ہیں بلکہ ہمیں آزادانہ طور پر اپنے فیصلے خود کرنے چاہئیں۔

دوسرا اجلاس یو ایس ایڈ کی جانب سے صوبے میں صحت کے حوالے سے منصوبوں سے متعلق تھا جس کی ہم قدر کرتے ہیں۔

صحت سے متعلق اجلاسوں کا پورا موضوع یہ تھا کہ اب ہم ایک ایسے مرحلے پر ہیں جہاں ہم امدادی اداروں کی حمایت کو اہمیت دیتے ہیں۔

نوٹ: یہ خبر 11 اگست 2022 کے روزنامہ جنگ میں شائع ہوئی

مزید خبریں :