13 اگست ، 2022
اسلام آباد ہائیکورٹ میں رہنما تحریک انصاف شہباز گِل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد ہونے کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی۔
ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد کی جانب سے درخواست دائر کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی آر میں نامزد ملزم کا ٹی وی پر بیان ریاستی ادارے پاک فوج کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم کا حصہ تھا۔
پراسیکیوشن کے مطابق اس کیس میں ابھی تک تفتیش مکمل نہیں ہوئی اور ملزم سے موبائل فون کی ریکوری باقی ہے جس سے اہم معلومات ملیں گی کہ اس معاملے میں اور کون سے لوگ ملوث ہیں، ملزم نے جو بیان دیا وہ اسے وٹس ایپ پر موصول ہوا تھا اسی لیے وہ موبائل فون حوالے کرنے سے ہچکچا رہا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے جرم کی سنگینی کا اندازہ لگائے بغیر پولیس کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر کے شہباز گل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جس سےتفتیش کا عمل رک گیا جس میں ریاستی ادارے کے خلاف مہم اور اس کی منصوبہ بندی کا پتہ چلنا تھا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔
عدالت نے درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی اور قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق پیر کو درخواست پر سماعت کریں گے ۔