اسکول میں فیس نہ دینے پر اکثر شرمندگی اٹھانا پڑتی تھی: عامرخان ماضی یاد کرکے جذباتی ہوگئے

سب سمجھتے ہیں کہ میں چاندی کا چمچہ منہ میں لے کر پیدا ہوا لیکن ایسا نہیں تھا—فوٹو: فائل
سب سمجھتے ہیں کہ میں چاندی کا چمچہ منہ میں لے کر پیدا ہوا لیکن ایسا نہیں تھا—فوٹو: فائل

بالی وڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان نے انکشاف کیا ہے کہ سپر اسٹار بننے سے قبل ان کے گھر کے اتنے برے حالات تھے کہ وہ بے گھر ہونے کے قریب تھے۔

حال ہی میں عامر خان اور کرینہ کپور کی فلم لال سنگھ چڈھا ریلیز ہوئی، فلم کی ریلیز سے قبل عامر خان نے ایک انٹرویو میں اپنے خاندان کو پیش آنے والے مسائل سے متعلق بات چیت کی جس دوران وہ ماضی یاد کرکے جذباتی ہوگئے۔

عامر خان نے کہا 'سب سمجھتے ہیں کہ میں چاندی کا چمچہ منہ میں لے کر پیدا ہوا لیکن ایسا نہیں تھا، ہم امیر نہیں تھے، نہ ہی میرے والد بہت اچھے بزنس مین تھے، انہیں پیسوں کاکافی نقصان ہوا، 'نوبت یہاں تک آگئی تھی کہ ہم بے گھر ہونے والے تھے'۔

اس دوران عامر خان نے اپنے اور بھائی کی اسکول فیس ادا نہ کرنے پر اسمبلی میں ہونے والی تضحیک سے متعلق بھی بتایا۔

انہوں نے کہا 'اکثر میری اور بھائی کی اسکول فیس ادا نہیں ہوتی تھی اور ہمارے نام پورے اسکول کے سامنے اسمبلی میں بتائے جاتے تھے جس کی وجہ سے ہمیں شرمندگی ہوتی تھی'۔

واضح رہے کہ عامر خان کے والد طاہر حسین پروڈیوسر تھے جب کہ ان کے چچا ناصر حسین معروف ڈائریکٹر ہیں جنہوں نے کئی یادگار فلمیں بنائیں جن میں دل دے کے دیکھو، یادوں کی بارات اور عامر خان کی ڈیبیو فلم قیامت سے قیامت تک شامل ہیں۔



مزید خبریں :