ہر فیصلے کا ذمہ دار ہوں، یہ نہیں کہا تھا کہ پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھے گی: مفتاح

ہم اب پاکستان کا سری لنکا سے موازنہ نہیں کرسکتے، آگے بھی مستقبل میں مشکل فیصلے کرتے جائیں گے: وزیر خزانہ کی پریس کانفرنس/ اسکرین گریب
ہم اب پاکستان کا سری لنکا سے موازنہ نہیں کرسکتے، آگے بھی مستقبل میں مشکل فیصلے کرتے جائیں گے: وزیر خزانہ کی پریس کانفرنس/ اسکرین گریب

اسلام آباد: وزیر  خزانہ مفتاح اسماعیل  نے کہا ہےکہ انہوں نے یہ نہیں کہا تھا کہ پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھے گی بلکہ کہا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس نہیں لگاؤں گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ آپ نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کرکے توڑا، گیس کا سرکلر ڈیٹ 1400 ارب روپے تک پہنچا دیا، ایل این جی لوکل گیس کے نرخوں پر بیچ دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کا سستا ترین ایل این جی ٹرمینل لگانے پر ہمیں جیل بھیج دیا گیا، پونے 4 سال میں 19 ہزار 300 ارب روپے کا قرض چڑھا دیا گیا، گزشتہ حکومت میں 1500 ارب کا سرکلر ڈیٹ میں اضافہ ہوا۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ڈالر 17 جولائی کے بعد ہمارے کنٹرول سے نکل گیا تھا، ہم نے ڈالر کو 239 روپے پر کنٹرول کرنا شروع کیا لیکن اب ڈالر نیچے آرہا ہے، میں پہلے بھی کہتا تھا کہ درآمد کم ہوگی تو روپیہ مضبوط ہوگا، ہم نے غیرضروری اشیا کی درآمد پر پابندی لگائی ہے، 10 فیصد ایکسپورٹ نہ کرنے والوں پر اضافی ٹیکس لاگو کریں گے، ہمارے پاس اب ڈالر کی آمد زیادہ اور اخراج کم ہے۔

مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام شروع ہوچکا ہے اور اسی ماہ آئی ایم ایف بورڈ سے میٹنگ ہوجائے گی جس کے بعد ہمیں پیسے مل  جائیں گے۔

پیٹرولیم مصنوعات پر وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ پیٹرول کا معاملہ آٹو میٹک ہے، یہ اوگرا سے آتا  ہے، ہم نے تو ٹیکس بڑھایا نہ کم کیا، ہم نے یہ وزیراعظم کو بھیجا جسے انہوں نے منظور کرلیا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ میں نے یہ نہیں کہا تھا کہ پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھے گی، میں نے کہا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس نہیں لگاؤں گا، گزشتہ  دنوں ڈالر 235 پر تھا تو ہم نے پیٹرول تین روپے سستا کیا تو کسی نے نہیں پوچھا، اب اگلا ہدف مہنگائی کم کرنا ہے جس میں پیٹرول اور  ڈیزل  نیچے لانا ہدف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے ہر فیصلے کا پابند ہوں اور ذمہ داری سے کھڑا ہوں، ہم اب پاکستان کا سری لنکا سے موازنہ نہیں کرسکتے، آگے بھی مستقبل میں مشکل فیصلے کرتے جائیں گے۔

مزید خبریں :