17 اگست ، 2022
شدید گرمی اور رکارڈ ہیٹ ویو کے بعد خشک سالی کے باعث سکڑتے ہوئے دریائے یانگزی کی روانی کو بحال کرنے کیلئے چین کی جانب سے مختلف علاقوں میں مصنوعی بارشیں برسانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق چین کی جانب سے سوکھتے اور سکڑتے ہوئے دریائے یانگزی کی روانی کو بحال کرنے کیلئے جہازوں کے ذریعے بادلوں میں مصنوعی ابرکاری کا پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔
خبر کے مطابق دریائے یانگزی کے خشک سالی کا شکار مختلف علاقوں میں مصنوعی موسمیاتی تبدیلی کا پروگرام شروع کیا جا رہا ہے تاہم بادلوں کی پتلی تہہ کے باعث دریائے یانگزی کے کچھ علاقوں میں مصنوعی بارشوں کا پروگرام تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے۔
چین کی وزارت آبی وسائل کا کہنا ہے کہ دریائے یانگزی کے ترائی والے علاقوں (Basins) میں خشک سالی کے باعث پینے کے پانی کی بھی قلت پیدا ہو گئی ہے جس سے نہ صرف دیہی آبادی متاثر ہو رہی ہے بلکہ زرعی پیداوار اور مویشی بھی شدید متاثر ہو ئےہیں۔
چین کے صوبے ہوبی (Hubei) کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ دریائے یانگزی کے خشک سالی کا شکار علاقوں میں بادلوں میں سلور آئیوڈائڈ راڈز (Silver iodide Rods) کے ذریعے مصنوعی بارشیں برسانے کی کوشش کی جائے گی۔
حکام کے مطابق جون سے اب تک شدید گرمی اور رکارڈ ساز ہیٹ ویو کے باعث ہوبی صوبے کی 42 لاکھ سے زائد آبادی متاثر ہوئی ہے جبکہ صوبائی ایمرجنسی منیجمنٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد لوگوں کو پینے کے صاف پانی تک رسائی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے جبکہ شدید گرمی اور خشک سالی کے باعث 4 لاکھ ایکڑ زائد اراضی پر موجود فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔
خیال رہے کہ چین کا دریائے یانگزی دنیا کی ان سیکڑوں جھیلوں اور دریاؤں میں سے ایک ہے جو بارشوں کی کمی، شدید گرمی اور ہیٹ ویو کے باعث خشک سالی کا شکار ہو کر سکڑ گئے ہیں۔