17 اگست ، 2022
بھارت میں مسلمان لڑکی سے اجتماعی زیادتی اور گھر کے 7 افراد کا خون معاف کرتے ہوئے گجرات فسادات میں ظلم کی داستان رقم کرنے والے 11 انتہا پسند ہندو ؤں کو رہا کر دیا گیا۔
مسلمان لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے بعد اس کے اہل خانہ میں 7 افراد کو قتل کرکے ظلم کی داستان رقم کرنے والے قاتلوں کی رہائی پر مجرموں کا اس طرح استقبال کیا گیا جیسے انہوں نے کوئی بڑا کارنامہ سرانجام دیا تھا۔
عدالت نے انیس سالہ بلقیس بانو سے اجتماعی زیادتی اوراس کی والدہ اور چھوٹی بہن سمیت 7 رشتہ داروں کوقتل کرنے کے 11 مجرموں کو 2008 میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
مجرمان کی اپیل کے بعد بھی ہائیکورٹ نے سزا برقرار رکھی جبکہ سپریم کورٹ نے ان کی سزا میں کمی کیلئے کمیٹی تشکیل دی جس کی سفارش پر مجرم قید سے باہر آئے۔
خیال رہے کہ 2002 کےگجرات فسادات کے دوران بھارت کے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے اور ان فسادات میں 1000 سے زائد مسلمانوں کو قتل کیا گیا تھا جبکہ مودی حکومت کو شدت پسند ہندوؤں کی پشت پناہی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔