کسی کے پاس شہبازگل پر تشددکی شہادت ہےتو بیان ریکارڈکرادے، اسلام آباد پولیس نے اشتہار جاری کردیا

فوٹو: انٹرنیٹ/ فائل
فوٹو: انٹرنیٹ/ فائل

اسلام آباد پولیس نے شہباز گل پر مقدمہ اور مبینہ تشدد سے متعلق بیان قلمبند کرانےکے لیے اشتہار جاری کر دیا۔

اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے اشتہار میں کہا گیا ہےکہ شہبازگل پر تشدد سے متعلق کسی کے پاس کوئی شہادت ہے تو اپنا بیان ریکارڈ کرادے۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق اس حوالے سے کوئی بھی شہری آئی جی اسلام آبادکے دفتر میں بیان قلم بندکراسکتا ہے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہباز گِل پر ریمانڈ کے دوران تشدد کے الزامات پر آئی جی اسلام آباد سے پیر تک رپورٹ طلب کر لی ہے۔

قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے دوران سماعت کہا کہ آہ و بکا مچی ہوئی ہے کہ تشدد ہوگیا، کیا یہ میڈیا ہائپ ہے یا واقعی ایسا ہوا ہے؟ ہم نے یہ دیکھنا ہے۔ 

آئی جی اسلام آباد نے ریمانڈ کے دوران شہباز گِل پر تشدد کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق کوئی تشدد نہیں ہوا، سانس کی تکلیف کا بتایا گیا ہے۔

اس موقع پر اسپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ شہباز گل کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا تو انہوں نے تشدد کا نہیں بتایا۔

شہباز گل کے وکیل فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ شہباز گِل پمز اسپتال میں بے ہوشی کی حالت میں ہیں۔

دوران سماعت عدالت نے اڈیالہ جیل کے میڈیکل افسر سے شہباز گِل کے ابتدائی طبی معائنے کی رپورٹ طلب کی تو انہوں نے کہا رپورٹ ساتھ نہیں لایا جس پر جسٹس عامر فاروق نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا پھر آپ یہاں کیا کر رہے ہیں؟ آپ کو اپنے علاج کیلئے تو نہیں بلایا۔

مزید خبریں :