19 اگست ، 2022
مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ عمران خان نے خود قبول کرلیا کہ وہ سلیکٹڈ تھے ، وہ اپنا گند کسی اور پر ڈالنا چاہتے ہیں، وہ کل یہ بھی کہیں گے کہ میں غلطی سے آگیا تھا، مجھے تو پتا ہی نہیں تھا کیونکہ 2018 کے الیکشن میں مجھے تو اسٹیبلشمنٹ لے آئی تھی۔
جیونیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمارے ساتھ جو ہوا ہم نے برداشت کرلیا مگر شہباز گل کے معاملے پر وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے نوٹس لینے کی درخواست ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز گل نے قانون توڑا ہے تو تفتیش ہونی چاہیے، تشدد کی قانون میں نہ کوئی گنجائش ہے، نہ کسی پر تشدد ہونا چاہیے۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ نوازشریف کو پیٹرول کی قیمت بڑھانے کی بات پسند نہیں تھی، پارٹی میں اندرونی اختلاف نہیں، اختلاف پیٹرول کی قیمت پر تھا۔
انہو ں نے کہاکہ آئی ایم ایف سے بات چیت کے موجودہ مرحلے پر پیٹرول پر سبسڈی کی گنجائش نہیں تھی،ہم نے ملک کے مسائل کی ذمہ داری اٹھائی ہے تو اب آنکھیں نہیں پھیر سکتے۔
اس سے قبل گزشتہ روز سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نیوٹرل کو پیغام ہے کہ کیا آپ کو ملک کی فکر ہے، ملک میں سیاسی استحکام نہیں آئے گا تو معیشت کیسے ٹھیک ہوگی؟، سیاسی استحکام صرف صاف اور شفاف انتخابات سے آئےگا، نیوٹرل سے آخر میں کہتا ہوں ابھی بھی وقت ہے اپنی پالیسی پر نظرثانی کریں، بند کمروں میں فیصلے اچھے نہیں ہوتے۔
اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جب وہ وزیراعظم بنے تو بدقسمتی سے نیب کنٹرول میں نہیں تھا، نیب پر کنٹرول ہوتا تو پندرہ بیس لوگوں سے اربوں روپے نکلوا لیتا، ایجنسیاں مجھے ان کی کرپشن کی اطلاع دیتی تھیں۔