22 اگست ، 2022
بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے مختلف حادثات میں مزید 9 افراد جاں بحق ہوگئے جس سے صوبے میں مجموعی اموات کی تعداد 225 ہوگئیں۔
بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ، پشین، قلعہ سیف اللہ، دکی اور ہرنائی میں مسلسل طوفانی بارشیں ہوئیں جس کے نتیجے میں قلعہ عبداللہ میں دولنگی ڈیم ٹوٹ گیا جب کہ دو اہم پل اور کئی رابطہ سڑکیں بہہ گئیں۔
اطلاعات ہیں کہ بارشوں سے متعدد مکانات گر گئے ،پشین کا علاقہ بوستان زیرآب آگیا جب کہ مچھ میں بی بی نانی پل کےنیچےسےاونچےدرجےکاسیلابی ریلا گزر رہا ہے۔
ڈیرہ مرادجمالی میں 220 کےوی گرڈ اسٹیشن میں سیلاب کا پانی داخل ہوگیا جس کے نتیجے میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
مسلسل بارشوں اور سیلابی ریلوں کے سبب پنجاب بلوچستان شاہراہ پانچویں روز بھی بند ہے ۔
ادھر کوئٹہ جیکب آباد شاہراہ، ژوب سے ڈی جی خان، بارکھان تاڈی آئی خان اور لسبیلہ سے کراچی شاہراہیں آمدورفت کیلئے بند کردی گئی ہیں جب کہ باب دوستی کےقریب کارگو روٹ بہہ گیا جس کے نتیجے میں پاک افغان تجارت بھی بحال نہ ہو سکی۔
بلوچستان کے تمام سرکاری ونجی تعلیمی اداروں میں آج سے27 اگست تک چھٹیاں دے دی گئیں۔