23 اگست ، 2022
کراچی: سابق رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کا معاملہ ایک بار پھر عدالت پہنچ گیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کرانے کے معاملے پر درخواست کی سماعت ہوئی جس دوران مرحوم کی تیسری اہلیہ دانیہ ملک کی والدہ بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔
دوران سماعت جسٹس صلاح الدین پنہور نے درخواست گزار عبدالاحد خان ایڈووکیٹ سے سوال کیا کہ عامر لیاقت سےآپ کا تعلق کیا ہے؟ اس پر درخواست گزار نے بتایا کہ میں عام شہری کے طور پر پیش ہوا ہوں۔
درخواست گزار کا مؤقف سن کر جسٹس صلاح الدین پنہور نے استفسار کیا کہ آپ ورثا میں نہیں، کیسے عدالت آسکتے ہیں؟ ایسے تو کسی بھی شخص کا پوسٹ مارٹم کرانے چلے جائیں گے؟
عبدالاحد ایڈووکیٹ نے عدالت میں بیان دیا پولیس بھی چاہتی ہے کہ عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم ہو، ایس ایچ او نے پوسٹ مارٹم کرانے کی سفارش کی تھی، جوڈیشل مجسٹریٹ نے عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرنے کا حکم دیا تھا تاہم سیشن عدالت نے پوسٹ مارٹم کرانے سے متعلق درخواست مسترد کری۔
درخواست گزار نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ سندھ ہائی کورٹ کی ججمنٹس موجود ہیں جس پر عدالت نے درخواست گزار کو حکم دیا کہ آپ وہ ججمنٹس کے حوالہ جات پیش کریں اگر عدالت مطمئن ہوئی تو فریقین کو نوٹس جاری کریں گے۔
بعد ازاں عدالت نے عبدالاحد ایڈووکیٹ کی درخواست پر 29 اگست کے لیے عامر لیاقت کی صاحبزادی اور پراسیکیوٹر جنرل سندھ کو نوٹس جاری کردیے جب کہ دانیہ ملک کے وکیل نے نوٹس وصول کرلیے۔
مزید برآں عدالت نے ایس ایچ او تھانہ بریگیڈ کو ذاتی حیثیت میں بھی طلب کرلیا۔