24 اگست ، 2022
وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ ماہانہ 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پرفیول ایڈجسٹمنٹ چارجز (ایف اے سی) ختم کردیے۔
کراچی میں اپنی پریس کانفرنس میں خرم دستگیر نے کہا کہ مجموعی طور پر ایک کروڑ 70 لاکھ صارفین کیلئے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز ختم کیے گئے ہیں، ایف اے سی کی مد میں 22 ارب روپے کا ریلیف صارفین کو دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تاجروں پر فکسڈ ٹیکس بھی ختم کردیا گیا ہے، اب پرانے طریقہ کار پر ہی ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
خرم دستگیر نے کہا کہ تھر کول کے منصوبوں کو جلد مکمل کیا جارہا ہے، تھرکول میں شنگھائی الیکٹرک کا بجلی بنانے کا منصوبہ جلد مکمل ہوگا،2018 سے سولر انرجی کے سیکٹر پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، جون کےمہینوں میں پرائس سر چارج عذابِ عمرانی کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی فراہمی اور سستی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے، تھرکول میں شنگھائی کمپنی کا 1320 میگاواٹ کےمنصوبےکا کل دورہ کروں گا، صارفین کو سستی بجلی کی فراہمی چیلنج ہے، کل تھر میں 1320میگاواٹ کا شنگھائی الیکٹرک کا منصوبہ شروع کریں گے، نئے بجلی کے کارخانے پاکستان میں دستیاب ایندھن کی بنیاد پر لگیں گے، نیوکلر، سولر، تھر کول سمیت دیگرذرائع استعمال کریں گے۔