26 اگست ، 2022
یورپ کے مختلف ممالک کے لیے برآمد کو محدود کرنے کے بعد روس قدرتی گیس کی بڑی مقدار روزانہ جلا رہا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق فن لینڈ کی سرحد کے قریب موجود روس کے ایک پلانٹ میں روزانہ 84 لاکھ برطانوی پاؤنڈز مالیت کی گیس کو جلا کر ضائع کیا جارہا ہے۔
گیس کی یہ مقدار اس سے پہلے روس جرمنی کر برآمد کررہا تھا۔
سائنسدانوں کو خدشہ ہے کہ اس سے کاربن ڈائی آکسائیڈ بہت زیادہ مقدار میں فضا مٰں پھیل سکتی ہے۔
فن لینڈ کے شہریوں نے موسم گرما کے دوران ایک بڑے شعلے کو روسی سرزمین میں دیکھا تھا جبکہ محققین کے مطابق اس پلانٹ سے حرارت کے اخراج میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
ویسے تو کسی پلانٹ میں گیس کو اس طرح جلانا غیرمعمولی نہیں مگر روسی پلانٹ میں جتنے بڑے پیمانے پر گیس کو ضائع کیا جارہا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔
میامی یونیورسٹی کی ایک ماہر ڈاکٹر جیسیکا میکارتھی نے بتایا کہ ہم نے کسی ایل این جی پلانٹ میں اس طرح آگ کو جلتے نہیں دیکھا، اس سلسلے کا آغاز جون سے ہوا اور پھر عروج پر پہنچ گیا، اب بھی روزانہ بہت زیادہ مقدار میں گیس کو اس طرح ضائع کیا جارہا ہے۔