27 اگست ، 2022
شدید بارشوں کے باعث خیبر پختونخوا کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ہے جبکہ نوشہرہ کے کئی علاقوں میں سیلابی پانی گھروں اور کھیتوں میں داخل ہو گیا ہے۔
ڈی سی نوشہرہ کے مطابق سیلابی پانی پبی، محب بانڈہ میں پانی کھیتوں اور گھروں میں داخل ہوگیا ہے جبکہ بانڈہ شیخ اسماعیل، گھڑی مومن اور جواد داودزئی کے علاقوں میں بھی سیلابی پانی داخل ہوگیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر نوشہرہ کا کہنا ہے کہ سیلابی صورتحال کے باعث پہلے سے علاقوں کو خالی کرا لیا گیا تھا جس کے باعث صورتحال بہتر ہے، اب تک 30 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے،کچھ متاثرین کیمپوں میں آئے اور بعض نے رشتے داروں کے ہاں قیام کیا۔
انہوں نے بتایا کہ متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، 100 امدادی کیمپ بھی قائم کیے گئے ہیں،ہر تحصیل میں 30 سے 35 کیمپ لگائے گئے ہیں، سیلاب متاثرین کو خوراک اور دیگر ضروری اشیاء فراہم کی جا رہی ہیں۔
خیبر پختونخوا کے مختلف دریاؤں میں سیلابی صورت حال
فلڈ سیل کے مطابق خیبر پختونخوا کے مختلف دریاؤں میں سیلابی صورت حال ہے اور دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ کیوسک سے تجاوز کرگیا ہے۔
ورسک کے مقام پر دریائے کابل میں اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 36 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اٹک خیرآباد کے مقام پر بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
دریائے کابل میں ادیزئی پل کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ 82 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ادھر دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ 71 ہزار کیوسک ہے، دریائے سوات میں ہی چکدرہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہاں بہاؤ 68 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
چارسدہ کے مقام پر بھی دریائے جیندی انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ 41 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔