31 اگست ، 2022
کراچی: سندھ میں سیلاب کی غیر معمولی صورتحال کی وجہ سے پولیس نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے منع کردیا۔
سندھ پولیس نے صوبے میں غیر محفوظ شاہراہوں کی تفصیلات جاری کی ہیں جس میں ساوتھ زون ون کی شاہراہوں کو بیشتر علاقوں میں سفر کیلئے غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق حیدرآباد سے پہلے اور بعد میں دریائے سندھ اور دوسرے پل، پانی کے تیزبہاؤ کی وجہ سے غیرضروری سفر کیلئے نامناسب ہیں، مٹیاری کے قریب ہٹری، میانی فاریسٹ، چلگری، باڈیرو، سیکھت اور کھنڈو کے مقام پر پر سیلابی پانی کا خطرہ ہے جب کہ مورو سے سعیدآباد روڈ خراب حالت میں ہے۔
پولیس کا بتانا ہےکہ کراچی سے لاڑکانہ نیشنل ہائی وے این 55 میہڑ کے مقام پر سیلابی پانی آنے کی وجہ مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے، کراچی سے لاڑکانہ آنے والی ٹریفک کو مورو کی جانب اور لاڑکانہ سے کراچی آنے والی کو ٹنڈو مستی کی جانب متبادل راستہ دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ سدھوجا، نوشہرو، بھریا روڈ، کنڈیارو، ہالانی، کوٹری کبیر، ببرلو بائی پاس اور ٹھڑی بائی پاس پر برساتی پانی جمع ہونے کی وجہ سے روڈ خراب ہے جہاں ٹریفک کا بہاؤ انتہائی سست روی کا شکار ہے۔
پولیس کے مطابق انڈس ہائی وے نزد سٹی ہوٹل، کرم خان کاندھڑو اور ڈھامرہ پر سیلابی پانی سڑک کے اوپر سے انتہائی لو لیول پر گزر رہا ہے، نیشنل ہائی وے این 5 سندھ، کنڈیارو، مورو، سکرنڈ اور مٹیاری کے قریب ہٹری، میانی فاریسٹ، چلگری، باڈیرو، سیکھت اور کھنڈو کے مقامات پر سیلاب کے خطرے سے دوچار ہے۔
سندھ پولیس نے شہریوں کو غیر ضروری طور پر بین الصوبائی سفر سے گریز کی ہدایت کی ہے۔