01 ستمبر ، 2022
وزیراعظم نے 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کیلئے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز ختم کرنیکا اعلان کردیا۔
ن لیگ کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے یہ اہم اعلان کیا۔ اس سے قبل 200 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کیلئے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز ختم کیے گئے تھے۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جب ذمےداری سنبھالی تو صورت حال کا اندازہ تھا، سر منڈاتے ہی اولے پڑے، تیل کی قیمت 120 ڈالر سے اوپر چلی گئی، جانے والوں نے ہمارے لیے گڑھا کھود دیا تھا، نااہل حکومت نے ساڑھے3سال عوام کوایک دھیلےکاریلیف نہیں دیا، جب حکومت جانےکایقین ہوا تو مشورہ دیا کہ تیل کی قیمتیں کم کردیں، تیل کی قیمتیں کم کرکےگڑھا کھودا، عوام کومعاشی تباہی کے دہانے پر دھکیل دیا۔
آئی ایم ایف نےکہاکہ پچھلی حکومتوں کی شرائط پوری کریں، پھر بات کریں گے
شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہم نے نہیں کیا تھا،ان کا معاہدہ تھا، آئی ایم ایف نےکہاکہ پچھلی حکومتوں کی شرائط پوری کریں، پھر بات کریں گے، 2018 اگست میں چینی 52 روپے فی کلو تھی، پی ٹی آئی حکومت میں چینی 100 روپے کلو سے تجاوز کرگئی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سے بڑا جھوٹا،مکار، فریبی، دھوکےباز، پاکستان دشمن آج تک پیدا نہیں ہوا، آئی ایم ایف کامعاہدہ ہوگیا، ہمیں پیروں پر کھڑاہونےکاموقع مل گیا، کیا عمران کےجھوٹ، بدتمیزی، ملک دشمنی کو فالو کروں،کس بات پر فالو کروں؟ عمران خان نے توشہ خانہ کی گھڑیاں بیچ دیں، ملک تباہ وبرباد کر کےہمارےحوالے کردیا۔
300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کیلئے فیول سرچارج ختم کردیا
وزیراعظم نے کہا کہ ہم عوام پر بوجھ ڈالیں یہ کیسے ممکن ہے،لیکن یہ ہمارے بس میں نہیں، پیٹرول کی قیمت میں مجبوراً اضافہ کرنا پڑا، مارچ میں فیول قیمتیں آسمان پر تھیں، اس لیے فیول سرچارج بڑھا، 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کیلئے فیول سرچارج ختم کردیا، 75 فیصد صارفین کو فیول سرچارج سے استثنیٰ مل گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2010 کےسیلاب میں پوراجنوبی پنجاب دریائے سندھ لگ رہا تھا، ابھی جو سیلاب آیا ہے اس سے بڑا سیلاب زندگی میں نہیں دیکھا، ہر طرف پانی ہی پانی ہے، سب تباہ ہوگیا ہے، کھجور، گندم، کپاس تباہ ہوگئی ہے، گھر تباہ ہوگئے ہیں، جعفرآباد، نصیرآباد، قلعہ سیف اللہ جہاں جائیں پانی نے تباہی مچادی ہے، کالام ، مدین میں ہوٹل تباہ ہوگئے، دریاکے پیٹ میں ہوٹل بنانے کی اجازت دینے والوں کو قرار واقعی سزا ہونی چاہیے۔
فیول ایڈجسٹمنٹ پر بھی آئی ایم ایف سے پوچھنا پڑا کہ کہیں حقہ پانی بند نہ کردے
وزیراعظم نے کہا کہ 25 ہزار روپے سیلاب متاثرین کو دیے جارہے ہیں، اب تک 28 ارب روپے دیے جاچکے ہیں، دوست برادر ممالک نے فون کرکے مدد کی یقین دہانی کرائی، اب تو چھینک بھی مارنا ہو تو آئی ایم ایف سے پوچھنا ہوگا، آپ آزاد نہیں ہیں کہ فیصلے کرسکیں، فیول ایڈجسٹمنٹ پر بھی آئی ایم ایف سے پوچھنا پڑا کہ کہیں حقہ پانی بند نہ کردے، ہمیں اپنے پاؤں پرکھڑاہوناہے تویہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہونا چاہیے۔
شہباز شریف نے کہا کہ یہ کسی باہر والے کا قصور نہیں، ہمارا قصور ہے، ہم نےدن رات اپنے پاؤں پر کلہاڑےچلائے، ریکوڈک کا خزانہ کھودنے کے بجائے اربوں ڈالر ضائع کر دیے، ریکوڈک کو دیکھ لیں ایک دھیلے کا تانبا نہیں نکلا، اربوں،کھربوں روپےکےجرمانے دینے پڑے، ابھی بھی ڈر لگ رہا ہے کہ جو معاہدہ ہوا ہے وہ ٹوٹ نہ جائے، اربوں ڈالر ہمارے ضائع ہوئے اور وقت بھی ضائع ہوا۔
قطر گیا، سپہ سالار بھی ساتھ تھے، قطر نے کہا منصوبے لائیں ہم سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ دوست ممالک گیا، قطر گیا، سپہ سالار بھی ساتھ تھے، قطر نے کہا منصوبے لائیں ہم سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں، دوست ممالک نے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا کہا، آپ سوتے رہے، جو اربوں ڈالر سرمایہ کاری کا کہہ رہے تھے ان کو آپ نے ٹھکرا دیا، آئی ایم ایف کے پروگرام کیلئے ناک سے لکیریں نکالی ہیں، پھونکوں، جادو ٹونے اورتعویز گنڈوں سے کام نہیں چلے گا۔
10 ہزار میگاواٹ شمسی توانائی کےمنصوبے کا آغاز کروں گا، پاگلوں کی طرح منصوبے کے پیچھے لگوں گا
شہباز شریف نے کہا کہ 10 ہزار میگاواٹ شمسی توانائی کےمنصوبے کا آغاز کروں گا، پاگلوں کی طرح منصوبے کے پیچھے لگوں گا،کامیابی اللہ کے ہاتھ میں ہے، سستی بجلی پیدا ہوگی، سبسڈی نہیں دینا پڑے گی، تیل کی امپورٹ بچے گی۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر چینی کی ایکسپورٹ کیلئے بہت پریشر تھا، میں نے اسٹاک چیک کیا، اسٹاک حوصلہ افزا نہیں تھا، جب تک یقین نہیں ہوگاکہ چینی ایکسپورٹ سےقیمت نہیں بڑھےگی،اجازت نہیں دوں گا، اگرچینی برآمد کی اجازت دےدیتا تو فی کلو 20 روپے چینی ملک میں مہنگی ہوجاتی۔
کورونا کے دوران ایل این جی کوڑیوں کے بھاؤ بِک رہی تھی لیکن سابق حکومت نے نہیں خریدی
سابق حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کرکے معیشت کو تباہ کیا، یہ حکومت پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندہ حکومت ہے، سابق حکومت نے ڈالر کمانے کیلئے چینی برآمد کرنے کی اجازت دی سابق حکومت نے چینی برآمد کرنے کے ساتھ اس پر سبسڈی بھی دی، اس طرح سبسڈی سے پاکستان کے اربوں روپے سابق حکومت نے ہڑپ کیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ سابقہ حکومت نے پہلے گندم برآمد کی اور پھر درآمد کی، کورونا کے دوران ایل این جی کوڑیوں کے بھاؤ بِک رہی تھی لیکن سابق حکومت نے نہیں خریدی، یوکرین کی جنگ چھڑی تو بحران پیدا ہوا اور ہمارے لیے گیس حاصل کرنا دشوار ہوگیا، ہم نے مہنگا ترین تیل خرید کر مہنگی ترین بجلی بنائی، ہم نے مہنگی ترین بجلی عام آدمی کو سستے داموں دی، ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر انہوں نے بھاشن دینے کے سوا کچھ نہیں کیا، یہ وہ حالات تھے جس وقت ہم نے ذمہ داری سنبھالی تھی، عمران خان چاہتا تھا کہ پاکستان سری لنکا بن جائے۔
ہم نے مشکل فیصلے لیے ہیں اس کی وجوہات بتاؤں گا
شہباز شریف نے کہا کہ جب آئی ایم ایف کا وقت قریب آرہا تھا کے پی کا خط آئی ایم ایف کو پہنچ گیا، پنجاب کا خط کہیں اٹک گیا، اس کے بعد کسی کو کوئی شک ہے کیا؟ ہم نے مشکل فیصلے لیے ہیں اس کی وجوہات بتاؤں گا، ہم نے تو کبھی رونا دھونا نہیں کیا، انہوں نے مریم نواز کے ساتھ ظلم کیا، عمران خان نے زرداری صاحب کی بہن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ اللہ کسی کو اس طرح کا دن نہ دکھائے، خدا کا خوف دل میں ہونا چاہیے۔