02 نومبر ، 2021
حکومت نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے درخواست کی ہےکہ ماہانہ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کے سوا باقی تمام صارفین کے لیے بجلی ایک روپے 68 پیسے مہنگی کردی جائے ۔
چیئر مین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی زیر صدارت بجلی مہنگی کرنے سے متعلق وفاقی حکومت (پاور ڈویژن )کی درخواست کی سماعت کی گئی۔
پاور ڈویژن کی درخواست میں ماہانہ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والےگھر یلو صارفین کے سوا باقی تمام گھریلو صارفین کے لیے فی یونٹ بجلی ایک روپے 68 پیسے مہنگی کرنے جب کہ کمرشل اور صنعتی شعبوں سمیت باقی تمام سیکٹرز کے لیے فی یونٹ بجلی 1روپے 39پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کی گئی۔
چیئرمین نیپرا نےکہا کہ وفاقی حکومت کو دوبارہ سوچ لینا چاہیے، بجلی سبسڈی کو 200 یونٹ تک محدود کرنے سےگھریلو صارفین پر بوجھ بڑھ جائےگا۔
جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سب کچھ وفاقی حکومت پر نہ چھوڑاجائے، چیئرمین نیپرا مزید بجلی مہنگی کی اجازت نہ دیں، 300 تک کے صارفین کے لیے سبسڈی ختم نہ کی جائے، چیئرمین نیپرا نےکہا کہ سبسڈی کا فیصلہ تو وفاقی حکومت نے ہی کرنا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے وفاقی حکومت اور چیئر مین نیپرا پر سخت تنقید کی اور کہا چیئرمین نیپرا وفاقی حکومت کا دفاع کر رہے ہیں، پہلے بھی بجلی مہنگی ہوئی صارف کیا کرے ؟ مر جائے ؟
حکومتی درخواست پر سماعت مکمل ہوگئی ہے اور اب فیصلہ بعد میں جاری ہوگا ۔