پاکستان
Time 03 ستمبر ، 2022

کال لیک کا معاملہ: شوکت ترین اپنی اور والد کی زندگی کے کارنامے سنانے لگے

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین اپنی کال لیک کے 5 دن بعد پریس کانفرنس میں اپنی اور والد کی زندگی کے کارنامے سُنانے لگے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے فون کال کی وجہ سے آنے والے غداری کے داغ کو اپنی اور والد کی گزری زندگی سے دھونے کی کوشش کی۔

انہوں نے والد کے انگریزوں کی جیل میں رہنے کا بھی حوالہ دیا  اور اپنی 50 لاکھ روپے کی نوکری چھوڑ کر پاکستان آنے کو حب الوطنی کہا۔ سابق وفاقی وزیر نے ماضی میں ذاتی کاروبار کی خاطر حکومتی عہدہ چھوڑنے کا ذکر کیا۔

شوکت ترین کا شاہد خاقان عباسی کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شوکت ترین غدار نہیں، غداری کے سرٹیفیکٹ بانٹنا بند کر دیں۔

آڈیو ٹیب پر ان کا کہنا تھاکہ میری آڈیو ٹیپ کٹ اینڈ پیسٹ ہے۔ جب ان سے سوال ہوا کہ کیا اس معاملے پر عدالت میں جائیں گے تو کہاکہ کہیں نہیں جا رہا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں شوکت ترین کی خیبر پختونخوا اور پنجاب کے وزرائے خزانہ سے ساتھ گفتگو سامنے آئی تھی جس میں شوکت ترین کہہ رہے ہیں کہ میٹنگ میں آئی ایم ایف معاہدے پر وفاق کا ساتھ نہ دینے کا فیصلہ ہوا ہے، آپ وفاق کو خط لکھ کر منع کردیں، شوکت ترین نے آئی ایم ایف حکام اور سوشل میڈیا پر بھی خطوط لیک کرنے کا بھی کہا تھا۔

مزید خبریں :