پاکستان
Time 05 ستمبر ، 2022

منچھر جھیل کے پشتوں پر دباؤ تھا، شہر بچانے کیلئے جھیل میں کٹ لگانا پڑا: مراد علی شاہ

منچھر جھیل کے پانی کی سطح 123 آر ایل سے بڑھ گئی تھی، تیز ہوا کے باعث منچھر جھیل کے بند پر پانی کا شدید دباؤ تھا: مراد علی شاہ — فوٹو: فائل
منچھر جھیل کے پانی کی سطح 123 آر ایل سے بڑھ گئی تھی، تیز ہوا کے باعث منچھر جھیل کے بند پر پانی کا شدید دباؤ تھا: مراد علی شاہ — فوٹو: فائل

وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے سیہون  میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ منچھر جھیل کے پشتوں پر پانی کا دباؤ تھا، شہر کے ڈوبنے کا خطرہ تھا، جس کے باعث منچھر جھیل پر کٹ لگایا، کوشش ہے کہ بھان سعید آباد اور سیہون کے شہروں کو بچائیں۔

انہوں نے بتایا کہ منچھر جھیل کے پانی کی سطح 123 آر ایل سے بڑھ گئی تھی، تیز ہوا کے باعث منچھر جھیل کے بند پر پانی کا شدید دباؤ تھا۔

خیال رہے کہ منچھر جھیل میں بلوچستان سے آنے والے پانی کا اخراج جاری ہے، جھیل میں کٹ لگانے کے باوجود پانی کی سطح تاحال کم نہیں ہوسکی ہے۔

محکمہ آبپاشی ذرائع کے مطابق بوبک میں آرڈی 62 سے دانستر ریگولیٹر کے گیٹ سے پانی اوور فلو ہو رہا ہے۔

دوسری جانب سندھ بھر میں سیلابی صورتحال درپیش ہے، قمبر شہداد کوٹ کی تحصیل وارہ میں گاجی کھاوڑ کے رنگ بند میں شگاف پڑنے سے مکین اپنا سامان گھروں میں چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں جبکہ ٹنڈوالہیار میں پاک فوج اور رینجرز متاثرین کی مدد کرنے میں مصروف ہیں۔

محکمہ آبپاشی کے مطابق سکھر بیراج میں آئندہ 24 سے 36 گھنٹوں میں سیلاب، اونچے سے درمیانے درجے میں تبدیل ہوجائے گا جبکہ کچے کے زیر آب متعدد گاؤں، دیہاتوں میں اب بھی کئی خاندان پھنسے ہوئے ہیں۔

خیرپور میں کوٹ ڈیجی میں بھی سیلابی صورتحال ہے اورشہر  پانی میں ڈوبا ہوا ہے دوسری جانب ٹھٹہ میں سیلاب کے باعث کئی دیہات اور ہزاروں ایکڑ زرعی زمینیں اور فصلیں زیر آب آگئی ہیں۔

مزید خبریں :