07 ستمبر ، 2022
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے سے متعلق کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں تحریری جواب جمع کرا دیا۔
عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر نیا تحریری جواب جمع کرایا جو 19 صفحات پر مشتمل ہے۔ عمران خان نے شوکاز نوٹس کے جواب میں ضمنی جواب عدالت میں جمع کرایا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں جج زیبا چوہدری سے متعلق کہے گئے الفاظ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیر ارادی طور پر منہ سے نکلے الفاظ پر گہرا افسوس ہے۔
عمران خان کا اپنے جواب میں کہنا تھا یہ حوصلہ افزا بات ہے کہ مجھے اپنا مؤقف پیش کرنے کا موقع دیا گیا، میں نے ہمیشہ اداروں کی عزت پر مبنی رائےکا اظہار کیا ہے، یقین دہانی کراتا ہوں کہ عدالت اور ججز کی عزت کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا ججز عام آدمی کو انصاف فراہم کرنے میں ہمہ وقت مصروف رہتے ہیں، میرا مقصد خاتون مجسٹریٹ کی دل آزادی نہیں تھا، ہائیکورٹ اور اس کی ماتحت عدالتوں کے لیے بہت احترام ہے، خاتون جج کے احساسات کو ٹھیس پہنچانا مقصد نہیں تھا، پبلک ریلی میں نادانستگی میں ادا کیے گئے الفاظ پر افسوس ہے، خاتون جج کو دھمکانے کا ارادہ نہیں تھا بلکہ ایسا کرنے کا تو سوچ بھی نہیں سکتا۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے سے متعلق کیس میں عمران خان کے وکیل حامد خان کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں جواب جمع کرانے کے لیے ایک اور موقع فراہم کیا تھا۔