08 ستمبر ، 2022
مسلم لیگ ن کے رہ نما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کے پورے جواب میں غیر مشروط معافی کا کہیں ذکر نہیں ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ" میں بات چیت کرتے ہوئے طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کیس لڑرہے ہیں، وہ اپنے بیان پر کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کی جانب سے جمع کروائے گئے پچھلے جواب پر عدالت مایوس ہوئی تھی تو اس جواب پر عدالت شدید مایوس ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کسی حاضر جج کا نام نہیں لیا تھا لیکن ہمارے خلاف سخت رویہ اختیار کیا گیا۔
ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان ایک عادی ملزم ہیں، انہوں نے 2014 میں سپریم کورٹ کو یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ آئندہ عدلیہ کے خلاف بیان نہیں دیں گے، اس وقت بھی انہیں رعایت دی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن میں آج بھی ان کا توہین کا کیس زیر سماعت ہے۔
واضح رہے کہ خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے سے متعلق کیس میں عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر 19 صفحات پر مشتمل نیا تحریری جواب جمع کرایا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں جج زیبا چوہدری سے متعلق کہے گئے الفاظ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ غیر ارادی طور پر منہ سے نکلے الفاظ پر گہرا افسوس ہے۔