10 ستمبر ، 2022
سندھ میں سیلاب سے 24 گھنٹے میں 4 بچوں سمیت مزید 12 افراد جاں بحق ہوگئے۔
بھان سعیدآباد جوہی لنک روڈ پر اولڈ چک کے مقام پر چھوٹا پُل ٹوٹ گیا، پانی کا ریلا دادو کے رنگ بند کو بھی عبور کرگیا۔
یونین کونسل یار محمد کلہوڑو کے دیہات میں پانی داخل ہوگیا، جوہی برانچ پر لگا کٹ 12 گھنٹوں کی کوششوں کے بعد بند کر دیا گیا۔
منچھر جھیل کے اڑل ہیڈ ، اڑل ٹیل اور دانستر نہر پر لگائےگئےکٹ سے دریائےسندھ میں پانی کا اخراج 50 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا۔
بدین کی پران ندی میں پڑنے والا 50 فٹ چوڑا شگاف 10 روز بعد بھی پُر نہ کیا جاسکا، ڈوبے ہوئے 30 دیہات میں پانی کی سطح بلند ہوتی جارہی ہے۔
کوٹری بیراج پر اب بھی اونچےدرجےکا سیلاب ہے، سوا 6 لاکھ کیوسک سے زائد پانی سے کئی مقامات پر پشتوں سے پانی رسنا شروع ہوگیا، ایریگیشن کا عملہ اور مقامی افراد رساؤ روکنے میں مصروف ہیں۔
نوشہرو فیروز میں میونسپل کمیٹی کے وارڈ نمبر 16 میں تاحد نگاہ پانی ہی پانی ہے اور 30 سے زائد گاؤں کے مکین گھروں میں محصور ہوگئے، ادھر سانگھڑ کےگاؤں کیوڑ ملاح اور دیگر علاقوں کے شہری بھی نکاسی آب کے منتظر ہیں۔